کیا حسیں میرا مقدر ہو گیا
اُن کے در کا میں گداگر ہو گیا اُن کے در سے مانگنے والا فقیر ہم نے یہ دیکھا سکندر ہو گیا لائے جب تشریف وہ نورِ خدا یہ جہاں سارا منور ہو گیا خواب میں چوما جو ان کا نقشِ پا باطن و ظاہر معطر ہو گیا اس سے بڑھ کون ہو گا خوش […]
معلیٰ
اُن کے در کا میں گداگر ہو گیا اُن کے در سے مانگنے والا فقیر ہم نے یہ دیکھا سکندر ہو گیا لائے جب تشریف وہ نورِ خدا یہ جہاں سارا منور ہو گیا خواب میں چوما جو ان کا نقشِ پا باطن و ظاہر معطر ہو گیا اس سے بڑھ کون ہو گا خوش […]
بجز نبی کے کسے ملا ہے صحیفہ اُم الکتاب جیسا وہ ایسے اخلاق کے ہیں پیکر، عدو بھی ان کو پکارے صادق کوئی نہ لایا نہ لا سکے گا، وہ لائے ہیں انقلاب جیسا اُنہیں کو رحمت بنا کے بھیجا ، ہے عا لمیں کے لئے خدا نے ملے گا نَے مل سکا کسی کو […]
سرکار کا وہ نورِمبیں گنبدِ خضریٰ پُر کیف ہے دلکش ہے بہت اِس کا نظارہ اَنگشتری دنیا ہے، نگیں گنبدِ خضریٰ مِل جائے اگر اذن تو سرکار میں دیکھوں پُر نُور وہ کعبہ وہ حسیں گنبدِ خضریٰ ہے کتنا کرم مجھ پہ کہ جس سمت بھی دیکھوں آتا ہے نظر مجھ کو وہیں گنبدِ خضریٰ […]
حسینؓ و حسنؓ فاطمہؓ اور علیؓ کا جہاں بادشہ بھی ہیں دامن پسارے خوشا کہ گدا ہوں میں ایسے سخی کا مدینے میں سرکار مجھ کو بلا لیں میں ہوں منتظر کب سے ایسی گھڑی کا کلامِ خدا، جن و انس و مَلَک میں کہاں پر نہیں ذکر ان کی گلی کا مدینے میں یا […]
اپنا ایمان ہے تا حشر مہکتا ہو گا میرے سرکار کے چہرے کی ضیا ہے اتنی شمس بھی دیکھ کے آنکھوں کو جھپکتا ہوگا جس پہ چل کر میرے سرکار مدینے پہنچے کتنا خوش بخت مدینے کا وہ رستہ ہوگا کیا جلائے گی بھلا نارِ جہنم اس کو جو محبت میرے سرکار سے رکھتا ہوگا […]
مدینے میں بلا کر آپ اُن کو شاد کرتے ہیں جنہیں رب نے پکارا، رحمۃ للعلمیں کہہ کر میری تو ہر مصیبت میں وہی امداد کرتے ہیں جو رکھتے ہی نہیں دل میں نبی کے عشق کی دولت خدا شاہد ہے اپنی زندگی برباد کرتے ہیں ہوئے بے حال ہیں حالات سے ، للہ خبر […]
اس نے قدموں کا نور پایا ہے ناز ہے ہم کو ایسی ہستی پر جس کا ثانی نہ کوئی سایہ ہے ہو گیا اُن کے رو برو حاضر گر شجر کو کبھی بلایا ہے ڈھال لو خود کو اُن کی سیرت میں یہی اسلام نے سکھایا ہے جب بھی آیا لبوں پہ نامِ نبی ہم […]
ہوئی ہے اُس پہ خاص عنایت حضور کی اللہ کا بڑا ہی کرم اُس پہ ہو گیا جس کو عطا ہوئی ہے محبت حضور کی معراج پر ہیں دیکھ کے، حیران جبرئیل وہ عظمت و سیادت و رفعت حضور کی دونوں جہاں میں ہو گیا وہ شخص سرخرو قسمت سے مل گئی جسے قربت حضور […]
شہرِ سلطانِ مدینہ کی فضا ہی اور ہے شاہِ بطحا کی غلامی کا مزا ہی اور ہے ان کی چوکھٹ پر جو آئے وہ قضا ہی اور ہے کتنے شاہانِ جہاں پلتے ہیں ان کی بھیک پر قاسمِ نعمت ہیں وہ ان کو عطا ہی اور ہے آپ کی مدحت کا ہے اک سلسلہ ام […]
حضور ایک چشمِ کرم چاہتا ہوں مجھے اپنی الفت سے سرشار کر دیں نہ دُنیا نہ باغِ اِرم چاہتا ہوں مری آرزو کاش! ہو جائے پوری نکل جائے چوکھٹ پہ دَم چاہتا ہوں خوشی مجھ کو مل جائے گی دو جہاں کی میں دِل میں فقط اُن کا غم چاہتا ہوں حضور آپ کے عشق […]