صد شکر کہ سرکار کا میں مدح سرا ہوں

ہے اُن کا کرم مجھ پہ کہ میں وقفِ ثنا ہوں کیوں کھاؤں بھلا ٹھوکریں در در کی جہاں میں جب قاسمِ نعمت کا ازل سے میں گدا ہوں بخشی ہے مجھے مدح سرائی کی سعادت آقا! میں دل و جان سے ممنونِ عطا ہوں عشق ان کا ہو ہر سینۂ بے نور میں روشن […]

رونقِ دو جہاں آپ ہیں

حسنِ کون و مکاں آپ ہیں کہہ رہا ہے کلامِ خدا باعثِ کن فکاں آپ ہیں آپ آئے تو کلفت مِٹی راحتِ عاشقاں آپ ہیں سب رسولوں نے تعلیم دی مرسلِ مرسلاں آپ ہیں ذاتِ حق بے نشاں ہے مگر ذاتِ حق کے نشاں آپ ہیں اس پہ آصف کا ایمان ہے ہادیٔ انس و […]

جس نے سرکارِ دو عالم کا زمانہ دیکھا

اس کی آنکھوں نے کوئی ان کے سوا نہ دیکھا جس کا سرکار کے دربار پہ جانا دیکھا اس کے دامن میں تو رحمت کا خزانہ دیکھا خُلق سرکار کا ہے سب سے بلند اور عظیم برلبِ دشمنِ جاں بھی یہ ترانہ دیکھا دین کی شمع جلائے جو لہو سے اپنے پنجتن کا ہی فقط […]

ہے سکونِ قلب کا سامان نعتِ مصطفی

عاشقانِ مصطفی کی جان نعتِ مصطفی خود خدائے پاک کرتا ہے ثنا سرکار کی دیکھ لو ہے سب کا سب قرآن نعتِ مصطفی آرزو ہے میں بھی کہلاؤں ثنا خوانِ نبی دو جہاں میں ہو مری پہچان نعتِ مصطفی عشقِ شاہِ انبیا کو بخشتی ہے یہ جِلا اور تازہ کرتی ہے ایمان نعتِ مصطفی کیا […]

خود کو یونہی تو نہیں محوِ سفر رکھا ہوا

سبز گنبد میں نے ہے پیشِ نظر رکھا ہوا بس یہی اک سلسلہ ہے معتبر رکھا ہوا دامنِ خیر الوریٰ ہے تھام کر رکھا ہوا اس لیے تازہ دم رہتا ہوں ہر دم دوستو! ذکر ان کا لب پہ ہے شام و سحر رکھا ہوا منزلیں خود راستہ میرا بھلا دیکھیں نہ کیوں؟ ان کی […]

حرا سے پھوٹی پہلی روشنی ہے

بہر سو روشنی ہی روشنی ہے مدینے میں دیا ہے ایک روشن زمانے بھر میں جس کی روشنی ہے میں ان کے در کے زائر دیکھ لوں تو! مرے دل میں اترتی روشنی ہے سیاہی کا یہاں پر کام ہے کیا؟ مدینہ ہے چمکتی روشنی ہے ذرا تم نام ان کا لکھ کے چومو! تو […]

مجھ کو بھی ملے اذنِ سفر سیدِ سادات

ہے پیشِ نظر آپ کا در سیدِ سادات مرجان نہ یاقوت، نہ الماس و جواہر درکار ہے بس ایک نظر سیدِ سادات روشن اسے کر دیجئے جلوؤں سے بسا کر ویران ہے سنسان ہے گھر سیدِ سادات یہ حاضر و ناظر کے عقیدے نے سکھایا رکھتے ہیں غلاموں کی خبر سیدِ سادات للہ مجھے اپنے […]

محبوبِ رب کہیں شہِ والا کہ کیا کہیں

اتنا ہے رتبہ آپ کا بالا کہ کیا کہیں تاریکیوں میں ڈوب چلا تھا یہ شہرِ دل نورِ نبی نے ایسا اجالا کہ کیا کہیں جو ڈگمگا رہے تھے رہِ زیست میں انہیں یوں رحمتِ نبی نے سنبھالا کہ کیا کہیں آساں ہوئے مراحلِ دنیا و آخرت کام ایسا آیا ان کا حوالا کہ کیا […]

کیا شان ہے کیا رتبہ ان کا، سبحان اللہ سبحان اللہ

رکھتے ہیں وہ منصب سب سے جدا، سبحان اللہ سبحان اللہ چہرے کے بیاں اوصاف کروں یا مدح کروں میں زلفوں کی بے مثل ہیں وہ تو سر تا پا سبحان اللہ سبحان اللہ کونین میں میرے آقا کی اک ذاتِ مقدس ہے ایسی خود خالق بھی جس کا شیدا سبحان اللہ سبحان اللہ جب […]

کرم آقائے ہر عالم کا ہم پر کیوں نہیں ہوگا

وسیلہ آل کا ہو کام بہتر کیوں نہیں ہوگا لگی ہے لَو مدینے سے مرے تاریک دل کی جب نگاہِ لطفِ آقا سے منور کیوں نہیں ہوگا گہر بن جائے پل بھر میں نظر اٹھے جو ذرے پر اشارے سے گدا ان کا سکندر کیوں نہیں ہوگا جو آجائے گا سلطانِ مدینہ کی غلامی میں […]