جس گھڑی لب پہ محمد کے ترانے آئے
ہاتھ میں ان کی محبّت کے خزانے آئے سوئی قسمت تو مقدر بھی تھا روٹھا روٹھا بخت لوگوں کے مرے آقا جگانے آئے رحمتِ کون و مکاں آپ کی ہستی ٹھہری سب کی تقدیر وہ دنیا میں بنانے آئے لاج رکھ لی مرے آقا نے مری کشتی کی لاکھ طوفاں مری کشتی کو بہانے آئے […]