جیتا ہوں مرے آقا ! فُرقت کے عذابوں میں
ہو جائے وصال آخر اِک بار تو خوابوں میں طیبہ سے ہَوا شاید اِس بار نہیں آئی ’’خُوشبو نہ رہی باقی اِمسال گُلابوں میں‘‘ توصیف خدا جن کی قرآن میں کرتا ہے آتی ہے کہاں اُن کی توصیف حسابوں میں یہ عُمر شہا ! میری حسرت میں ہی بِیتی ہے دیدار کرا دیجے اِک بار […]