رحمتِ کل جہاں ہیں رحمتِ کل

شاہِ کون و مکاں ہیں سطوتِ کل وہ شفاعت کریں گے محشر میں ان کی مرضی پہ ہے شفاعتِ کل وہ جو سلطانِ انبیا ٹھہرے ہے انہی کے لئے امامتِ کل سب سے عالی نسب مرے آقا ان کی گھٹی میں ہے شرافتِ کل زندگی ان کی ہے کتابِ ھدیٰ نطقِ عالی ہوا بلاغتِ کل […]

بلند میرے نبی سے ہے بس خدا کا مقام

خدا کے بعد جہاں میں ہے مصطفےٰ کا مقام نہ آ سکے گا کبھی حیطۂ خیال میں وہ گمانِ خلق سے ارفع ہے مصطفےٰ کا مقام حضورِ حق میں وہ ہوتی نہیں ہے رد ہر گز درود پاک سے بڑھتا ہے یوں دعا کا مقام فلک نشین فرشتے حیا کریں ان سے بلند اتنا ہے […]

میری خطائیں گرچہ ہیں کہسار کی طرح

رم جھم ہے رحمتوں کی بھی ہر بار کی طرح صحرائے غم کی دھوپ ہے ، یادِ نبی میں ہم ’’بیٹھے ہوئے ہیں سایۂ دیوار کی طرح‘‘ جا کر خُدا کے پاس بھی اُمّت کی فکر ہے غمخوار کون ہے مرے غمخوار کی طرح سارے جہاں میں گُھوم کے جبریل نے کہا کوئی نہیں جہان […]

’’جوارِ گُنبدِ اَخضر میں رحمت کی چھما چھم ہے‘‘

درِ آقا پہ نُزہت ہے ، نظافت کی چھما چھم ہے مؤاخاتِ مدینہ کا عجب پُر کیف ہے منظر کہ انصار و مہاجر پر اخوّت کی چھما چھم ہے جہاں سدرہ پہ رک جاتے ہیں جبریلِ امیں جیسے وہاں پر بھی مرے آقا پہ رفعت کی چھما چھم ہے وہ جس ماحول میں کِذب و […]

چمکا خدا کے نُور سے غارِ حرا کا نُور

سارے جہاں پہ چھا گیا نُورِ خدا کا نُور آئے نگاہِ ناز میں بدّو جو آپ کی اُن کو عطا کیا گیا فہم و ذکا کا نُور امراض قلب و روح کے ہوں یا بدن کے ہوں اسمِ کرم سے آپ کے پائیں شفا کا نُور جس کو ملی شفاعتِ شافع میانِ حشر سمجھو کہ […]

’’الٰہی مُشکلوں میں سب کے دل کا آسرا تُو ہے‘‘

پڑی ہے جب کوئی مشکل ، مرا مُشکل کُشا تُو ہے تُجھے محبوب ہے بندوں کا تُجھ سے ہی طلب کرنا اگرچہ مشکلیں بندوں کی مولا جانتا تُو ہے ترے محبوب کے در پر تبھی دامن پسارا ہے کہ تُو مُعطی وہ قاسم ہے سبھی کرتا عطا تُو ہے تِرا فرمان ہے مولا !، نہ […]

توُ ربِ دو جہاں ہے سارے جہاں ہیں تیرے

ذرے سے آسماں تک سب حمد خواں ہیں تیرے انسان ہی نہیں ہیں حمد و ثنا کے داعی یہ جانور پرندے سب نغمہ خواں ہیں تیرے بدلے ہوئے یہ موسم رنگوں کی یہ بہاریں کلیاں یہ بیل بوٹے یہ گلستاں ہیں تیرے تیری عنایتوں کا کب ہوسکے احاطہ یہ قلب و روح تیرے یہ جسم […]

پڑھ کر درودِ پاک ، ثنا کی طرف گیا

’’ذکرِ نبی سے ذکرِ خدا کی طرف گیا‘‘ الفت مرے رسول سے ، دارین کی فلاح ہے سُرخرو جو اہلِ وفا کی طرف گیا سدرہ سے آگے روحِ امیں جا نہیں سکے میرا رسول عرشِ عُلٰی کی طرف گیا زُلف و جمال و اَوج ترا دیکھ کر ، خیال لیل و نہار و ارض و […]

آیا غلام شاہِ دنیٰ کی نگاہ میں

بھر سی گئی ہے روشنی بختِ سیاہ میں تشنہ لبی ازل سے جو آنکھوں میں تھی بسی بجھنے لگی ہے وصلِ مدینہ کی چاہ میں طوفانِ رنج و غم میں گھرا تھا کہ دفعتًا رحمت نے تیری لے لیا اپنی پناہ میں اب دامنِ مراد مدینے میں بھر گیا ’’میں خالی ہاتھ آیا تھا اس […]

’’شبِ سیہ میں دیا جلایا مرے نبی نے مرے نبی نے‘‘

تمام عالم میں نُور بانٹا مرے نبی نے مرے نبی نے وہ کُفر و الحاد کے جو پنجے زمانے بھر میں گڑےہوئے تھے جڑوں سے اُن کو اُکھاڑ پھینکا مرے نبی نے مرے نبی نے وہ دین جن کا تھا بُت پرستی ، سمجھتے کیسے خُدا کی ہستی یہ سیدھا رستہ اُنہیں دکھایا مرے نبی […]