وہ منزلِ حیات ہے وہ جانِ انقلاب

نورِ شعور بھی وہی وہ ہی مرا نصاب عشقِ حضور کے بنا بے لطف زندگی سب رونقیں فضول ہیں ہر دلکشی عذاب خطبات عالیہ ترے منشورِ آگہی رشکِ بہار لہجہ ہر اک لفظ ہے گلاب پتھر سرشت لوگوں کے لہجوں کی تلخیاں کب لاسکیں کبھی تری ہمت میں اضطراب دانشوری یہی ہے کہ ہر موڑ […]

وہ نکلا جس گھڑی غارِ حرا سے

چمک اُٹھا جہاں اُسکی ضیا سے نہ پوچھو طلعتِ روئے منور جہاں میں روشنی ہے نقشِ پا سے ملے گی ہر اذیت سے رہائی کوئی سیکھے ازل کے رہنما سے تری گفتار پُر تاثیر ہوگی اگر آغاز ہو صلے علیٰ سے محبت ہے اگر محبوبِ رب سے تو پھر بچ جاؤ گے رب کی سزا […]

کتنے عالم زیرِ رحمت رحمت العالمیں

رب ہی جانے اِس کی وسعت رحمت العالمیں شافعِ محشر امامِ مرسلاں محبوبِ رب آپ ہیں آقائے عظمت رحمت العالمیں قیصرو کسریٰ کی شوکت ہوگئی تھی منہدم کس قدر ہے رعبِ بعثت رحمت العالمیں بس شبِ معراج کچھ ظاہر ہوئی جبریل پر نور تیرے کی حقیقت رحمت العالمیں نام تیرا وادیِ رحمت کا ہے حسن […]

کتنا حسین دلکش اعلیٰ ترا خیال

شاخِ ثنا پہ آج بھی اُترا ترا خیال غم راحتوں میں ڈھل گئے دل جگمگا اٹھا جب بھی تصورّات میں چمکا ترا خیال چکرا گیا ہے عشق بھی آفاق دم بخود یوں ساکنانِ طیبہ نے رکھا ترا خیال جب بھی سنا ہے شہرِ مدینہ کا تذکرہ اِک وجد آیا روح کو چھایا ترا خیال فرمایا […]

ہر وقت دل کی آنکھ کو طیبہ دکھائی دے

وقتِ نزع حضور کا جلوہ دکھائی دے تیرہ شبی ہوئی ہے مسلط حیات پر میرے حضور آپ کا چہرہ دکھائی دے میرے بھی گھر میں بھیک غلامی کی ہو عطا میرے بھی گھر میں خُلد کا نقشہ دکھائی دے کیسے سجے گی سرپہ یہ دستارِ فخر جب اُن کے گدائے شہر کا رتبہ دکھائی دے […]

حضور مجھ کو بھی بلوائیے خدا کے لئے

مرا نصیب بھی چمکائیے خدا کے لئے حضور آپ کے دم سے ہے چراغاں ہرسُو مجھے بھی راستہ دکھلائیے خدا کے لئے حضور ایک بھکاری ہوں بے ادب حاضر قبول مجھ کو بھی فرمائیے خدا کے لئے ہیں آپ رب کے خزانوں کو بانٹنے والے متاعِ سوز تو دے جائیے خدا کے لئے درِ حضور […]

سارے عالم پہ مہربان حضور

ہوں کبھی میرے بھی مہمان حضور رب کے قرآن کا وہ سرنامہ میری مدحت کی آن بان حضور عزتیں آج بھی اُن کا صدقہ روزِ محشر کی بھی ہیں شان حضور حالتِ زار پہ کریں گے کرم اُمتوں کے ہیں نگہبان حضور مجھ گنہگار کو چھڑا لیں گے رب کی رحمت کے راز دان حضور […]

رب نے جس کی مانی ہے تم اس نبی کو مان لو

وہ ہیں محبوبِ خدا اِس برتری کو مان لو تا ابد ختمِ نبوت کا ہے سہرا اُن کے سر دنیا والو اس نبیِ آخری کو مان لو ان کا ہے اسمِ مبارک ہر اندھیرے میں ضیا تم بھی اس رعنائی کو اس روشنی کو مان لو ایک پہلو سیرتِ سرکار کا یہ بھی تو ہے […]

کبھی دردو سوز بن کر کبھی اشک بن کے آئے

تری مہربانیاں ہوں تو یہ دل قرار پائے تری یاد رونقِ جاں ترا ذکر روحِ ایماں یہی نُور تیرگی میں مجھے راستہ دکھائے یہی کیف میرے اندر اِسی زُعم پہ ہوں نازاں میں جھُکا ہوں تیرے در پہ مجھے کون اب جھکائے وہی جانِ عالمیں ہی مقصودِ زندگی ہیں دل میں کسی کی چاہت اب […]

بابِ شاہِ عرب ہے چلے آئیے

یہ جھجک بے سبب ہے چلے آئیے پَرفشاں ہے یہاں رحمتِ کرِدگار جو بھی دل میں طلب ہے چلے آئیے رحمت و عافیت دلکشی بخششیں یاں انوکھی ہی چھب ہے چلے آئیے کہہ رہی ہے فضائے حرم مرحبا تم پہ احسانِ رب ہے چلے آئیے یاد کرکے گناہوں کو کیوں رُک گئے دِل اگر بااَدب […]