بزمِ آقا میں کبھی عشق دکھاوا نہ کریں
اُن کی رحمت پہ یقیں ہے تو یہ لب وا نہ کریں ہو نہیں سکتا یہ سب سائلِ در جانتے ہیں کوئی فریاد کرے اور وہ مداوا نہ کریں
معلیٰ
اُن کی رحمت پہ یقیں ہے تو یہ لب وا نہ کریں ہو نہیں سکتا یہ سب سائلِ در جانتے ہیں کوئی فریاد کرے اور وہ مداوا نہ کریں
اپنی قسمت جگا گئے آنسو ان کی مدحت کا اِک چراغ جلا اور شدّت بڑھا گئے آنسو تشنگی جب بڑھی حضوری کی جامِ شفقت پلا گئے آنسو تھا بہت دور وہ درِ عالی پر یہ دوری مٹا گئے آنسو نامِ سرکار ہی لبوں پہ رہا باقی سب کچھ بھُلا گئے آنسو اُن کے ابرِ کرم […]
تم والیِ کونین ہو تم نازِ بشر ہو مدت سے ترے شہر کے انوار نہ دیکھے مژدہِ کرم اب تو ملے اذنِ سفر ہو بِن تیرے جو گزری ہے وہ ناشاد و پشیماں باقی جو بچی ہے ترے قدموں میں بسر ہو یہ اُن کی عطا ہے کہ ملی نوکری مجھ کو وہ دیکھتے کب […]
سر بسر دیوانِ علم و آگہی اُمّی نبی علم کے سورج بھی محتاجِ ضیا ہیں آپ کے عقلِ کل بھی ہے سوالی آپ کی اُمّی نبی آپ کے تلوؤں کا دھوون ہر بصیرت کا جمال آپ ہی کے دم قدم سے روشنی اُمّی نبی کھل گئے فکر و نظر میں سینہِ فطرت کے راز مٹ […]
تیرا خالق بھی شہا تجھ پہ فدا لگتا ہے چہرہِ پاک کے گرویدہ ہوئے شمس و قمر حسنِ عالم ترے قدموں کی ضیا لگتا ہے کہیں عظمت کہیں رحمت کہیں بخشش کا بیاں سارا قرآن ہی مصروفِ ثنا لگتاہے اونچی آواز نہ کرنا کبھی در پر اُن کے رب کے محبوب ہیں وہ رب کو […]
پر لفظ کوئی آپ کے شایاں تو نہیں ہے اصحاب نے ہر چیز لُٹا دی ہے نبی پر یہ عشق کا دعویٰ کوئی آساں تو نہیں ہے ہے نعت قدم بوسیِ سرکارِ دو عالم یہ حسنِ سخن کا کوئی میداں تو نہیں ہے یہ میرے درودوں میں کمی کس کیلئے آقا رحمت ترے رب کی […]
زیرِ انوارِ نعت کتنے ہی طور تیری مدحت کے ہر تخیّل میں روشنی روشنی ہے نور ہی نور جب سے توفیقِ نعت مجھ کو ملی جسم و جاں ہیں مرے بھی محوِ سرور پردہ پوشی حضور نے کی ہے پیشِ سرکار جب ہوئے ہیں قصور میں نے نسلوں میں غلامی مانگی مجھے اعزاز وہ بخشیں […]
عقلِ انساں ترے اندر وہ سمایا کب ہے سارے عالم ہیں فدا اُس رُخِ زیبا پہ مگر پردئہِ حسن ابھی رب نے اُٹھایا کب ہے ہم نے ہر حال میں دی آپ کی رحمت کو صدا دردِ دل اور کہیں ہم نے سنایا کب ہے جھولیاں بھر گئیں بس نام لیا ہے اُن کا دامنِ […]
تری شریعت جمالِ انساں، نصابِ کامل ، وقارِ عالم تری اطاعت ہے عافیت بھی سرورِ ایماں نکھارِ عالم تری محبت خدا کی منشا ، دلیلِ عرفاں ، قرارِ عالم
بڑے کریم ہیں عرضِ بہار پیش کرو برائے دید وظیفہ بڑا مجرب ہے درود پڑھتے رہو انتظار پیش کرو کبھی نہ لذتِ ہجراں سے رابطہ ٹوٹے صدائے درد وہاں بار بار پیش کرو سکھا گیا ہے یہ اُسوہ نبیِ رحمت کا سدا جفاؤں کے بدلے میں پیار پیش کرو یہی صدائے صحابہؓ ہے پاس جو […]