مدح خوانی کا اعجاز

ہو گیا بخشش کا درباز سن لیتے ہیں چارہ ساز میری درد بھری آواز میرے نام کے نقطے حرف میرے مذہب کے غماز کنت کنزاً مخفیاً کھولا پاک نبی نے راز احمدِ مرسل ایسی ذات خالق جس کے اٹھائے ناز ان کے تعلق سے مقبول میرا روزہ اور نماز ہجر کے زنداں میں ہوں قید […]

عالمی طرحی مشاعرہ نعت آشنا

عالمی طرحی مشاعرہ نعت آشنا( حسان بن ثابت ایوارڈ یافتہ کلام) —— صنعت مرصعہ:( بہ اعتبارِ حروفِ تہجی) تعداد اشعار 47 —— الف اللہ نے عزت یوں بڑھائی ترے در کی قرآں میں قسم اس نے ہے کھائی ترے در کی اولاد سے پہلے مجھے ماں باپ سے پہلے مقصود ہے سرکار بھلائی ترے در […]

اہلِ طائف نے اگرچہ انہیں مارے پتھر

مانگی آقا نے دعا چھاتی پہ رکھے پتھر مکہ والوں نے کہا ان کو امین و صادق ان کے اخلاق کی تاثیر پگھلے پتھر ان کی گویائی کا اک ادنی سا اعجاز ہے یہ اذن مولا نے دیا ہاتھ میں بولے پتھر حجرِ اسود نے لیے دستِ کرم کے بوسے اس لیے چومتے ہیں چومنے […]

غم سے نجات دفعِ بلیات چاہیے

ذکرِ حبیبِ کبریا دن رات چاہیے دہلیزِ مصطفےٰ پہ سخن سجدہ ریز ہے فکر و خیال کی اسے سوغات چاہیے دنیا سے کچھ غرض نہ زر و مال کی ہوس عشقِ نبی کی بس مجھے سوغات چاہیے محبوبِ کبریا کے جو شایان شان ہو اے فکرِ نارسا مجھے وہ نعت چاہیے کرتے ہیں دفن اس […]

بزمِ الفاظ میں طیبہ کی مہک جاگ اٹھی

پھول کھلنے لگے غنچوں کہ چٹک جاگ اٹھی ان کا جب نامِ معطر میرے لب پر آیا دشتِ دل میں میرے سبزے کی لہک جاگ اٹھی یاد کیا آج مجھے صبحِ مدینہ کا خیال میری بے نور نگاہوں میں چمک جاگ اٹھی فکرِ احمد رضا جس دن سے سخن ساز ہوئی شعر میں عشق کے […]

اک میں ہی نہیں مہر و قمر دیکھنے آئے

طیبہ کے حسیں شام و سحر دیکھنے آئے آباد کیے بیٹھا ہوں اک نعت نگر میں اے کاش کوئی میرا ہنر دیکھنے آئے ہر شام خیالات کے جگنو میرے گھر کے آنگن میں لگا نعت شجر دیکھنے آئے میلاد کی محفل جو سجائی تو فرشتے خوشبو سے مہکتا میرا گھر دیکھنے آئے پھر آئے اسے […]

آسماں ہی سے مگر خون بہایہ نہ گیا

آسماں ہی سے مگر خون بہایا نہ گیا ورنہ محبوب کو کس روز ستایا نہ گیا بارہا میرے قدم راہِ وفا سے بھٹکے پھر بھی سر سے میرے سرکار کا سایا نہ گیا زندگی کیسے اندھیروں سے نکل پائے گی دیپ گر عشقِ محمد کا جلایا نہ گیا عین ممکن ہے کہ مر جائے گا […]

تازہ ترین آج بھی عنوانِ نعت ہے

ہر شعبۂ حیات میں امکانِ نعت ہے ’’ نہج البلاغہ ‘‘ شرحِ فرامینِ مصطفیٰ اللہ کا کلام بھی دیوانِ نعت ہے الفاظ کی گرفت میں آتا نہیں کبھی شاعر پہ وجد و کیف جو درونِ نعت ہے گم کردۂ حواس ہیں رومی و با یزید اے عشق احتیاط پہ میزانِ نعت ہے امروز بھی حدائقِ […]

سخن کے پیڑ پہ مدحت کا نور آیا ہے

حرائے دل میں خیالِ حضور آیا ہے مزاجِ حضرتِ حسان بھا گیا اس کو قلم کی جیب میں جب سے شعور آیا ہے ہمارے گھر کے ازل سے بجھے چراغوں میں حضورِ والا کے آنے سے نور آیا ہے سکون چاہیے تھا دل کو اور نظر کو چین بس ایک نعت کہی تو سرور آیا […]