نبی کے نام سے دل کو قرار آیا ہے
خزاں کے دور میں عہدِ بہار آیا ہے تمام عمر سکونت کا وہ رہا طالب نواحِ طیبہ میں جو ایک بار آیا ہے چمکتے ہیں جو ستارے سے میری آنکھوں میں دیارِ نور کا ان میں غبار آیا ہے زمانہ کرتا ہے میرے سخن کی قدر بہت اسے ہنر کا میرے اعتبار آیا ہے غمِ […]