کیفیَّتِ حضوری و پیشی عجیب تھی

آقا نے میرے دل کی ہر اک اَن کہی سنی طیبہ سے واپسی کا میں احوال کیا کہوں مجھ میں تو زندگی کی رمق ہی نہیں رہی جاتے ہوئے شگفتہ مزاجی تھی اوج پر اب لوٹتے ہوئے تو ہے جاں پر بنی ہوئی طیبہ سے واپسی کا وہ منظر عجیب تھا دیوار و در سے […]

اُن کی دہلیز پہ سر جب بھی کیا خم ہم نے

پا لیا روح کے ہر زخم کا مرہم ہم نے دل کی تسکین چھِنی، عزت و ناموس لُٹی رشتۂ زیست کیا دین سے جب کم ہم نے جذبۂ عشقِ نبی روشن و رخشاں تھا کبھی روشنی اس کی بھی کر ڈالی ہے مَدَّھم ہم نے بھول بیٹھے ہیں اُخوت کا ہر اک درس بھی ہم […]

نکل رہی ہے آہ پھریہ قلبِ بے قرار سے

ملال ہے کہ دور ہوں حضور کے دیار سے حضور کے دیار سے میں دور ہوں توکیا ہوا کہ دل کا سلسلہ تو جڑ چکا ہے اک بہار سے بہار جس کی رونقیں مدینۃ النبی میں ہیں ہوائیں اس کی آرہی ہیں ساگروں کے پار سے ملامتوں کے درمیاں ہے دل بھی اس خیال پر […]

شاہ کے دربار میں فیضان کی بارش ہوئی

عاصیوں پر بے طرح احسان کی بارش ہوئی جب طبیعت پر َتکَدُّرْ کا ذرا سایہ پڑا انشراحِ صدر کے سامان کی بارش ہوئی مدح کے اشعار لکھنے کی سعادت بھی ملی حرف کی تکریم کے عرفان کی بارش ہوئی شاہِ طیبہ کی نگاہِ ناز کا صدقہ ملا نور و نکہت کی نرالی شان کی بارش […]

جھلکتی ہے حبِ نبی جو بیاں سے

وہ ظاہر بھی ہو کچھ عمل کی زباں سے محبانِ خیرالبشر یہ سمجھ لیں گزرنا ہے ان کو کڑے امتحاں سے نہیں سیج پھولوں کی کچھ دینداری مسلماں نے یہ راز جانا اذاں سے میں رزقِ ثنا مانگتا ہوں ہمیشہ طفیلِ نبی سب کے روزی رساں سے مجھے نعت کے حرف ملتے ہیں اکثر گزر […]

اے کاش حیات آپ کے قدموں میں گزر جائے

قطرہ مری ہستی کا بھی دریا میں اُتر جائے نکلے مرا دم روضۂ انور کے مقابل مٹی بھی مری راہِ مدینہ میں بکھر جائے اے کاش کبھی خواب میں دیکھوں رخِ انور دیدارِ نبی سے مری قسمت بھی سنور جائے بس جائے مری روح میں عشقِ شہِ والا ساغر دلِ مضطر کا اسی نور سے […]

پیامِ حق کو جو تنویرِ ہر زماں سمجھے

وہی حقیقتِ امکان و لامکاں سمجھے سفینہ اور ستارے ہیں لازم و ملزوم اگر یہ رمز نہ سمجھے تو دیں کہاں سمجھے؟ وہ راہِ بولہبی پر ہی گامزن ہو گا نبی سے بڑھ کے کسی کو جو راہ داں سمجھے وہی تو پیرویِ مصطفیٰ میں سچا ہے جو دل سے صرف اُنہیں میرِ کارواں سمجھے […]

دشتِ فراق میں ہے دلوں میں عجب کسک

لیکن مشامِ جاں میں بسی ہے وہی مہک دل کی کسک کو جان سکیں گے کہاں ملک اے کاش پھیل جائے اجالا یہ روح تک دل میں بسی ہوئی ہے محبت رسول کی لازم ہے برملا ہو اطاعت رسول کی ایماں کا نور لفظوں میں کافی نہیں جناب ہر حرف کا ہو روح کے ایوان […]

شعرِ عقیدتِ نبی خوب عطا ہوا مجھے

شکر، ہزار شکرِ رب، رزقِ ثنا ملا مجھے عشقِ مجاز کا طلسم، جلد ہی محو ہو گیا شوقِ نوشتِ نعت نے ایسا مزہ دیا مجھے صرف مُطاع ہیں نبی ان کے سوا کوئی نہیں راہِ عمل میں چاہیے آپ کا نقشِ پا مجھے حُبِّ نبی نے کھول دی راہِ نعوت کلک پر ذکرِ نبی نے […]