اب اپنی ذندگی اور فن کا مقصد لکھ رہا ہوں میں

بہ صد عجز و عقیدت نعتِ احمد لکھ رہا ہوں میں خدا کے فضل سے اب کارِ مدحت مجھ پہ آساں ہے زہے تقدیر! اوصافِ محمد لکھ رہا ہوں میں خوشا! اظہارِ نسبت کا مرا اپنا طریقہ ہے تمہارا ذکر کرتے تھے اب وجد، لکھ رہا ہوں میں طبیعت کی روانی مصطفیٰ کی خاص رحمت […]

جب کسی غم نے بے قرار کیا

چشمِ رحمت کا انتظار کیا رات گہری تھی، میں اکیلا تھا آپ کا ذکر بار بار کیا تیرے خالق نے تیری صورت میں اپنی قدرت کو آشکار کیا شعر میں آپ کی ثنا لکھی ہم نے اس فن کو باوقار کیا ہر گھڑی، ہر دعا میں یاد رکھا ہم غریبوں سے اتنا پیار کیا آپ […]

تھوڑی ہے عمر، اُن کی ثنا بار بار کر

غفلت شعار! نعتِ نبی اختیار کر سرمایۂ تصورِ طیبہ ملے مجھے اللہ! میرے دل کو بنی کا دیار کر بعد از دعا، حجاب کوئی پل کی بات ہے اے چشمِ بے قرار! ذرا انتظار کر اے چارہ سار! تلخئ ایام تا کجا دستِ دعا اٹھا کے خزاں کو بہار کر رخصت ہو دل سے دولتِ […]

جب ان کے روضۂ اقدس کو بند آنکھوں سے تکتے ہیں

ہمیں محسوس ہوتا ہے کہ ہم بھی دیکھ سکتے ہیں کرم سرکار کا اک پل میں دوری ختم کرتا ہے نگاہِ منتطر سے ہجر کے پردے سرکتے ہیں مرا ایمان ہے، سرکار کی چشمِ توجہ سے گلستانِ سخن میں نعت کے غنچے چٹکتے ہیں یہ چشمِ نم دعا کرتا ہوں جب اُن کے وسیلے سے […]

مجھے کامل یقین ہے، التجاؤں میں اثر ہو گا

میری تقدیر جاگے گی، مدینے کا سفر ہو گا تمہارے شہر میں دنیا کا غم ہو گا نہ عقبیٰ کا نہ جینے میں کوئی الجھن، نہ مر جانے کا ڈر ہو گا یہ معراجِ تمنا ہے کہ اُس شہر تمنا میں کسی روشن گلی کے موڑ پر میرا بھی گھر ہو گا مرا ہر موئے […]

خدا کی خاص رحمت اور کرم سے

ہم اہلِ نعت مستثنٰی ہیں غم سے وہ قاسم ہیں خدا کی نعمتوں کے جو چاہو مانگ لو شاہِ امم سے بھٹکتی پھر رہی تھی نسلِ آدم ملی منزل ترے نقشِ قدم سے غلامی کی سند ہم کو ملی ہے جنابِ سیدِ عرب و عجم سے محمد وجہِ تخلیقِ زمانہ وجودستان قائم ان کے دم […]

پھیلتا ہی جا رہا ہے سلسلہ حاجات کا

منتظر ہوں سرور کونین کی خیرات کا اک ہجومِ غم ہے آقا قلب شاعر کو محیط جبر بڑھتا جا رہا ہے تلخئ حالات کا دونوں عالم میں نہیں مجھ سا تہی داماں کوئی دونوں عالم میں ہے شہرہ آپ کی خیرات کا نعت کہنے کے لیے ہر وقت اب موزوں لگے کچھ دنوں سے مٹ […]

نعت کہنا مری قسمت کرنا

ختم ہے اُن پہ سخاوت کرنا اور بنائے کا مصرف کیا ہے سبز گنبد کی زیارت کرنا اُن کے قبضے میں خزانے، رب کے اُن کی عادت ہے سخاوت کرنا دور طیبہ سے تڑپنا دل کا ہجر لمحوں میں عبادت کرنا صرف محبوبِ خدا کا منصب نوعِ انساں کی قیادت کرنا سوئے طیبہ ہو اڑانیں […]