خلوتِ جاں میں بھی عزیزؔہم تو اک انجمن ہوئے

خلوتِ جاں میں بھی عزیزؔ ہم تو اک انجمن ہوئے شہرِ نبی کے ہجر میں دل سے عجب سخن ہوئے داغِ قُروحِ ضبطِ شوق یاد میں جب اُبھر گئے کِھل کے گلاب کی طرح مدحِ نبی کا فن ہوئے شاہِ زمن کی انجمن دھیان میں جب بھی آگئی پھیل کے اشکِ خونِ دل پھول بنے، […]

کاش دیکھوں میں بھی کوئی روشن و بیدار خواب

آمدِ آقا سے بن جائے گل و گلزار خواب جاگتی آنکھوں سے طیبہ دیکھنا اچھا لگا ماہِ طیبہ کے بھی دکھلا دے کبھی انوار خواب اُمِّ معبد نے جو دیکھا دیدۂ بیدار سے اُس جمالِ مصطفی سے ہو کبھی ضَو بار خواب لفظ میں سچائیوں کے رنگ بھر جائیں عزیزؔ جب بھی پائیں شعر کے […]

قوتِ اُمت عمر رضی اللہ عنہ

آیۂ صدق و صفا، صاحبِ صولت عمرؓ نورِ عدالت عمرؓ، فخرِ خلافت عمرؓ بن کے مُرادِ رسول ، صاحبِ ایماں ہوئے! پاتے ہیں کس ڈھنگ سے دِین کی دولت عمرؓ خواہرِ حضرت عمرؓ لائقِ تحسین ہیں دِین میں داخل ہوئے اُن کی بدولت عمرؓ جرأتِ فاروقؓ پر دنگ تھے اعدائے دِیں سب سے کہا برملا، […]

نعتیہ قصیدہ

(شاہ ولی اللہ دہلویؒ کے عربی نعتیہ قصیدے کے منتخب اشعار کا آزاد ترجمہ) ۱۔ شبِ تاریک میں تارے چمکتے ایسے لگتے ہیں کہ جیسے اژدہے کی (دونوں) آنکھیں ہوں (اگر کچھ اور سمجھیں ہم تو کہہ دیں) بچھوؤں کے سر ۲۔ مصیبت میں کسی کا دل (غموں) سے بیٹھ جائے تو وہ صحراؤں،بیابانوں (کی […]

نسخۂ فوز و فلاح

آسماں بھی نہ تھا زمیں بھی نہ تھی مہر و ماہ و نجوم کچھ بھی نہ تھے صرف اِک ذاتِ پاک تھی تنہا اُسی لمحے اُسے خیال آیا کوئی دیکھے جمال بھی میرا ہر طرح کا کمال بھی میرا وسعتیں میری کوئی دیکھ سکے قدرتیں میری کوئی جان سکے پھر اُسی وقت رَبِّ اکبر نے […]

طلبِ مغفرت

مرے آقا ! میں حاضر ہو گیا ہوں آپ کے در پر! طلب ہے مغفرت کی معترف میں جرم کا بھی ہوں مرے آقا ! شفاعت میری فرمائیں! مرے اللہ  نے قرآن میں نسخہ بتایا ہے کہ جب بھی (اہلِ ایماں) اپنی جانوں پر کبھی کچھ ظلم کر بیٹھیں تو آجائیں نبی کے پاس رَبّ […]

مقامِ صدیق اکبر رضی اللہ عنہ

مرتبہ صدیقِ اکبرؓ کو دیا اللہ نے انبیاء کے بعد اِک سب سے بڑے انسان کا کیا ٹھکانہ عظمتِ صدیقِ اکبرؓ کا عزیزؔ جس نے چکَّھا سب سے پہلے ذائقہ ایمان کا مرتبے میں انبیاء کے بعد ہی صدیقؓ ہیں التزام ایسا ہی کچھ رکھا گیا قرآن میں٭ فضلِ رَبّ دیکھیں کہ کچھ آیات بھی […]

شمیم پھیل رہی ہے اب اس صداقت کی

حسینؓ ابن علیؓ سے جو ہو گئی منسوب اب اس کی ذات جہاں میں بلند قامت ہے کہ جس کی ذات ہر اِک دور میں رہی محبوب ثبات و عزم کا مینارۂ بلند حسینؓ حصارِ وقت میں جو ہو نہیں سکا محدود وہ آفتاب جو ہر لمحہ تیرگی کے لیے رہِ حیات ہر اِک سمت […]