کمال آپ کی ہمت خدیجۃ الکبریٰ

نثار آپ پہ جنت خدیجۃ الکبریٰ عظیم آپ کی عظمت خدیجۃ الکبریٰ ہیں آپ باعثِ برکت خدیجۃ الکبریٰ ہیں آپ مادرِ امت خدیجۃ الکبریٰ ہیں آپ لائقِ عزت خدیجۃ الکبریٰ ہے پیار میں بھی نہیں مثل آ پ کا کوئی وفا ہے آپ کی عادت خدیجۃ الکبریٰ بڑا ہے فخر محمد کریم آقا کی ہیں […]

یاروں میں شان اعلی ہے پائی ابو بکر

کس کس طرح وفا بھی نبھائی ابو بکر کاٹا جو مار نے تو پھر آنسو نکل پڑے سوراخ سے نہ ایڑھی ہٹائی ابو بکر سب کچھ نثار کر دیا آقا کریم پر ہے الفتِ حضور کمائی ابو بکر سرکارِ دو جہاں کی نبوت کو مان کر اسلام کی نوید سنائی ابو بکر ساتھی ہیں غار […]

بے مثل مصطفیٰ سے الفت ہے مرتضیٰ کی

سرکارِ دو جہاں سے قربت ہے مرتضیٰ کی حسنین کے ہیں بابا، شوہر بتُول کے ہیں پھر کتنی خوبصورت نسبت ہے مر تضی کی جس کے نبی ہیں مولا ، اس کے علی ہیں مولا اصحاب میں جدا ہیں عظمت ہے مرتضیٰ کی کھولی نہ آنکھ جب تک آئے نہ شاہِ عالم روزِ ازل سے […]

ہیں نُورِ چشمِ سیّدِ ابرار فاطمہؓ

جنت کی آپؓ مالک و مختار فاطمہؓ محفل سجائی آپؓ کی دل کے دیار میں پھیلے ہیں میرے چار سُو انوار فاطمہؓ ہیں سب سے بڑھ کے آپؓ ہی اس کائنات میں اک ربّ کے سب خزانوں کی حقدار فاطمہؓ خالق کی بارگاہ میں سجدوں کے واسطے رہتی تھیں آپؓ رات کو بیدار فاطمہؓ مشکل […]

آپ سب سے جدا سیدہ عائشہؓ

جانِ خیر الوریٰ سیدہ عائشہؓ آپ نورِ نگاہِ حبیبِ خدا کیسا رتبہ ملا سیدہ عائشہؓ جلوہ گر جس میں تھے سرورِ انبیا وہ ٹھکانا ملا سیدہ عائشہؓ آپ کی شان لفظوں میں ہو کیا بیاں ہیں وفا ہی وفا سیدہ عائشہؓ ہر گھڑی آپ کے سامنے ہی رہا چہرۂ والضحیٰ سیدہ عائشہؓ آخری وقت تھیں […]

سوئی تیری گود میں زہرا کی آل اے کربلا

ہو گیا ہے تیری قسمت کا کمال اے کربلا بس گئی خوشبو شہیدوں کے لہو کی خاک میں کٹ گئے تجھ پر علی کے نو نہال اے کربلا آتے ہیں کرنے زیارت تیری ارضِ پاک پر لے کے سینوں میں سبھی حزن و ملال اے کر بلا تیرا اک اک ذرہ ذرہ بے شبہ رشکِ […]

امت پہ ترا ہے یہ احسان ابُو طالب

تُو ماہِ رسالت کا نگہبان ابُو طالب سب عمر لگائی ہے آقا کی حفاظت میں راضی لو ہوا تجھ سے رحمان ابُو طالب احمد کے وسیلہ سے مانگی ہے دعا تُو نے کامل ہے ترا بے شک ایمان ابو طالب حیدر کے ہیں بابا تو حسنین کے دادا ہیں اللہ نے دی تجھ کو یہ […]

اے مدینے کے تاجدار سلام

اے غریبوں کے غم گسار سلام آ کے قدسی مزارِ اقدس پر پیش کرتے ہیں نور بار سلام ان کے عاشق کھڑے مواجہ پر پیش کرتے ہیں شان دار سلام اذن ملتا رہے حضوری کا عرض کرنا ہے بار بار سلام پیشِ جالی جو لب نہیں کھلتے آنکھیں کہتی ہیں اشکبار سلام سر جھکائے ہوئے […]

ہے ساری کائنات میں طیبہ نگر حسیں

پیارے نبی کے شہر کے دیوار و در حسیں گُزرے جہاں جہاں سے بھی سرکارِ دو جہاں مہکی ہوئی ہے اب تک ہر راہ گزر حسیں جُھک کر سلام کرتے تھے آقا کریم کو آتے تھے جتنے راستے میں سب شجر حسیں گوشے ہیں نُور و نُور اور جَگمگ فضا ہوئی اُس شہرِ نور بار […]

کیا خوب حاضری کے یہ امکان ہو گئے

پھر سے مدینہ پاک کے مہمان ہو گئے کتنے کٹھن تھے راستے چارہ نہ تھا کوئی ان کی نظر ہوئی ہے تو آسان ہو گئے تحفے دُرود کے لیے قدموں میں آ گئے ایسے کُھلے نصیب کہ حیران ہو گئے حاصل ہوئی جو دولتِ دیدار یوں لگا بن کر بھکاری آئے تھے سلطان ہو گئے […]