اردوئے معلیٰ

سوئی تیری گود میں زہرا کی آل اے کربلا

ہو گیا ہے تیری قسمت کا کمال اے کربلا

 

بس گئی خوشبو شہیدوں کے لہو کی خاک میں

کٹ گئے تجھ پر علی کے نو نہال اے کربلا

 

آتے ہیں کرنے زیارت تیری ارضِ پاک پر

لے کے سینوں میں سبھی حزن و ملال اے کر بلا

 

تیرا اک اک ذرہ ذرہ بے شبہ رشکِ قمر

کس قدر ہے تیری دھرتی بے مثال اے کربلا

 

کر گیا تجھ کو امرسجدہ علی کے لال کا

آ نہیں سکتا کبھی تجھ پر زوال اے کربلا

 

ناز کی حسرت ہے چُومے روضۂ شبیر کو

بھر لے آنکھوں میں ترا حُسن و جمال اے کربلا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ