دیارِ خوشبو کے ذرے ذرے کا کر رہی ہے طواف خوشبو

ہمیشہ یونہی کرے گی اس کے عروج کا اعتراف خوشبو میں جب بھی یادوں میں ان کے چہرے کے خال و خد کو پکارتا ہوں تو معبدِ قلب و جاں میں کرتی ہے دیر تک اعتکاف خوشبو یہ کس کی فرقت نے ڈال دی ہے سیاہ پوشی کی تجھ کو عادت حرم میں کعبہ سے […]

کتابِ مدحت میں شاہِ خوباں کی چاہتوں کے گلاب لکھ دوں

ورق ورق چاندنی لٹاتے کروڑہا ماہتاب لکھ دوں وہ سنگریزے جو راستوں میں پڑے ہوئے ہیں وہ محترم ہیں دیارِ خوشبو کے ذرے ذرے کو نازشِ آفتاب لکھ دوں ہوائیں سرگوشیوں میں مژدے شفاعتوں کے سنا رہی ہیں ہوائے بطحا کے مہکے جھونکوں کو مشک و عنبر کے خواب لکھ دوں یقیں ہے کامل درود […]

خطا کار چوکھٹ پہ آئے ہوئے ہیں

جبینِ ندامت جھکائے ہوئے ہیں زمینِ عرب کس قدر اوج پر ہے جہاں آسماں سر جھکائے ہوئے ہیں مدینے کی گلیوں کے پر نور منظر مری دھڑکنوں میں سمائے ہوئے ہیں کرم کیجئے اے رسولِ مکرم بڑے رنج و غم کے ستائے ہوئے ہیں نگاہوں میں دکھ اور کاندھے پہ اپنے گناہوں کی گٹھڑی اٹھائے […]

گرے جب اشک طیبہ میں پلک سے

ملائک تھامنے آئے فلک سے مری آنکھوں میں دشتِ کربلا ہے اسے سیراب کر دو اک جھلک سے شرف بخشا حبیبِ کبریا نے بشر اشرف ہوا جن و ملک سے ترے دم سے ہیں مہر و ماہ روشن سجی ہے کہکشاں تیری چمک سے دیارِ مصطفیٰ لے جائے مجھ کو گزارش ہے مدینے کی سڑک […]

کسے نہیں تھی احتیاج حشر میں شفیع کی

ہوئی نگاہِ لطف بات بن گئی جمیع کی وہ ٹالتا نہیں ہے یا حبیب تیری بات کو سماعتیں لگی ہیں تیری بات پر سمیع کی فراق نے حصار میں لیا ہوا تھا روح کو کرم ہوا عطا ہوئی مجھے گلی وقیع کی یہ ملتجی کئی دنوں سے تھا برائے حاضری سنی گئی حضور کے غلام […]

اذاں میں اسمِ نبی سن لیا تھا بچپن میں

بسے ہوئے ہیں وہی ذی وقار دھڑکن میں ترے ہی روپ گلوں کو دیئے گئے ہوں گے مہک تری ہے چمیلی گلاب سوسن میں عبیر و عود مطوّف و پرشد ترے پسینے کے ختن کا مشک مہکتا ہے تیرے دھوون میں قرار پاؤں گا قدمینِ شاہ میں گر کر سنا ہے آئیں گے عالی جناب […]

وجد میں دل ہے روح پہ مستی طاری ہے

یادوں میں سرکار کی صورت پیاری ہے رہتا ہوں ہر وقت خیالوں میں ان کے لطف و کرم سرکار کا مجھ پر جاری ہے شافعِ محشر سے امید ہے شفقت کی سر پہ گناہ کا بوجھ اگرچہ بھاری ہے نیک اعمال نہیں ہیں میرے پاس، مگر نعت کی چند کتابیں کار گزاری ہے دکھ مجھ […]

اے کریم! نادم ہوں، شرم ہے نگاہوں میں

زندگی کا ہر لمحہ، کٹ گیا گناہوں میں بے قرار کرتی ہے، یاد جب مدینے کی چین ڈھونڈ لیتا ہوں، سسکیوں میں آہوں میں نعت کا لکھاری ہوں، نعت ہی میں رہتا ہوں نعت ہی سے رونق ہے، دل کی خانقاہوں میں دبدبہ ہے جو آقا، آپ کے غلاموں کا وہ نظر نہیں آتا، مجھ […]

تیرے اذکار سے روشن ہے مقدر میرا

دل تری یاد سے رہتا ہے منور میرا شاہِ کونین سے کتنی ہے محبت مجھ کو جانتا ہے مرے جذبات پیمبر میرا چوم پاؤں میں اگر نقشِ کفِ پائے رسول اس بلندی پہ کرے ناز مقدر میرا جب بھی مشکل کوئی درپیش ہوئی ہے مجھ کو اشک شوئی مری کرتا رہا سرور میرا گھر میں […]

لپٹ کر سنگِ در سے خوب رو لوں

سیاہی قلب کی اشکوں سے دھو لوں بڑا دل کش مدینے کا ہے منظر یہی منظر نگاہوں میں سمو لوں حذر ہے در بدر کی ٹھوکروں سے محمد مصطفیٰ کے در کا ہو لوں زیارت خواب میں ہو جائے شاید اسی امید پر کچھ دیر سو لوں ثنا خواں ہوں شہِ کون و مکاں کا […]