لِلّہ الحمد کہ ہم نے اسے چاہا آہا

جس کے ہر وصف کو خالق نے سراہا آہا چودھویں رات کا چاند ان کو کہا ہے رب نے از روئے علمِ عَدَد دیکھیے ! ” طٰہٰ ” آہا نامہ چمکا بہ ثنائے رخِ مہرِ طیبہ دھل گیا مدحتِ گیسو سے سیاہا آہا تیرا دربار ہے دربارِ خدا ، اس پہ دلیل حکمِ جاؤوک ہے […]

یہ ہے بزمِ رحمتِ دو جہاں ،کوئی پُر خطا ہو تو لے کے آ !

کسی غمزدہ کو تلاش کر ! کوئی بے نوا ہو تو لے کے آ ! وہ کہ جن کا خُلق عظیم ہے ، یہ انہیں کا ذکرِ کریم ہے یہاں خوش نَوا تو بہت سے ہیں، کوئی خوش ادا ہو تو لے کے آ ! عَلَمِ گداز بلند ہے ، اُنہیں چشمِ تر ہی پسند […]

مفہوم سے اونچا ترا عرفان ہے مولا !

معقول سے بالا تری پہچان ہے مولا ! یہ اَلسنہ و مجمعِ اَلوان کی تفریق بے مثلیِٔ تخلیق کی برہان ہے مولا ! مصنوع ہے خود حمد گہِ صنعتِ صانع بے نطق جہاں تیرا ثنا خوان ہے مولا ! ہیں آب و ہوا ، آتش و خاک اس میں اکٹھے شہکار عجب تیرا یہ انسان […]

آج کیا وقت سحر مطلعِ تازہ اترا

وصفِ رخ کے لیے مضمون چمکتا اترا عرشِ اِلہام سے یوں نعت کا تحفہ اترا شام میں جیسے ہو افلاک سے عیسیٰ اترا نہ کسی اور کی تسکیں کو ” کَفَینا ” اترا نہ کسی اور کی مدحت میں” رَفعنا "اترا ان کی نعلین کے ذرے سے ہوا سامنا کیا ؟ چہرۂِ مہر ہے کس […]