اردوئے معلیٰ

یہ ہے بزمِ رحمتِ دو جہاں ،کوئی پُر خطا ہو تو لے کے آ !

کسی غمزدہ کو تلاش کر ! کوئی بے نوا ہو تو لے کے آ !

 

وہ کہ جن کا خُلق عظیم ہے ، یہ انہیں کا ذکرِ کریم ہے

یہاں خوش نَوا تو بہت سے ہیں، کوئی خوش ادا ہو تو لے کے آ !

 

عَلَمِ گداز بلند ہے ، اُنہیں چشمِ تر ہی پسند ہے

کوئی ہنس رہا ہو تو چھوڑ دے ! ، کوئی رو رہا ہو تو لے کے آ !

 

یہی بے خودی کا مقام ہے ، یہ مَطافِ شوقِ تمام ہے

یہاں سنگِ درگہِ عام ہے کوئی جبہہ سا ہو تو لے کے آ !

 

یہی در مَدارِ اُمید ہے کہ عطائے کُل کی نوید ہے

یہ مَنالِ بختِ سعید ہے ، کوئی ذی شِقا ہو تو لے کے آ !

 

یہاں ذکر پاکِ رسول ہے جبھی رحمتوں کا نزول ہے

یہاں ہر دعا ہی قبول ہے کوئی مُدّعا ہو تو لے کے آ !

 

کبھی حمدِ خالقِ مصطفیٰ ، کبھی نعتِ جلوۂ کبریا

ہے وفورِ نور سے دن چڑھا ، کوئی شب زدہ ہو تو لے کے آ !

 

یہاں نفخ رُوح کی رِیح ہے ، سجی بزمِ جانِ مسیح ہے

کسی لاعلاج مریض کو طَلَبِ شفا ہو تو لے کے آ !

 

مہ و مہر و گل ہیں فدائے رخ ، شب و مُشک و اَبر اسیرِ زلف

شہِ دوسرا سا کوئی حسیں ، کہیں دُوسرا ہو تو لے کے آ

 

درِ مصطفےٰ ہے درِ خدا ، یہاں رَفعِ صَوت نہیں روا

کسی شور خُو کو نہ اِذن دے ، کوئی بے صدا ہو تو لے کے آ

 

یہ خلوص و عشق کا سلسلہ ، ہے رہِ دوام معَظماؔ !

یہاں بے وفائی ہے نا روا کوئی با وفا ہو تو لے کے آ !

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ