اِس خانۂِ ظلمت کو اجالا ہو میسّر
’’ سینے کو مِرے نقشِ کفِ پا ہو میسّر ‘‘ ممکن ہے کہ پھر لوح کا لکّھا بھی میں دیکھوں گر خاکِ درِ شاہ کا سرمہ ہو میسّر ہو جائے اگر ساقیِٔ کوثر کی نوازش قطرے کو نہ کیوں وسعتِ دریا ہو میسّر ؟ کیا چیز چھپی ہے مِرے اُمّی لقبی سے ؟ رحمان سے […]