شکر خدا کہ آج گھڑی اس سفر کی ہے
بیٹھا ہوں رخت باندھ کے ، ساعت سحر کی ہے رونق عجیب شہرِ بریلی میں گھر کے ہے سب آ کے پوچھتے ہیں عزیمت کدھر کی ہے شکرِ خدا کہ آج گھڑی اس سفر کی ہے جس پر نثار جان فلاح و ظفر کی ہے شوط و طواف و سعی کے نکتے سکھا دئیے احرام […]