خامے کے لیے سہل ہو سچ کا یہ سفر بھی

اللہ ! تری حمد کا آ جائے ہنر بھی حاصل ہو مجھے درجۂ احسان تو مولا مل جائے مری زیست کی ہر شب کو سحر بھی کعبے کی تجلی جو کسی دل میں اُتر جائے اس دل کے لیے ہیچ رہیں شمس و قمر بھی دل اپنی طرف کھینچ لیا ہے تو مرے رب! دیدے […]

کشتِ جاں میں جو غنچہ کھلا حمد کا

رنگ لفظوں میں خود آ گیا حمد کا جب سے روحوں نے میثاق میں ’’ہاں‘‘ کہا ہر زماں، ہر مکاں، غل ہوا حمد کا وادیٔ دل میں اک روشنی ہو گئی فکر نے قصد جب بھی کیا حمد کا صرف اللہ باقی رہے گا سدا نور پھیلے گا لا انتہا حمد کا رنگ مٹ جائیں […]

وہ رَبّ ہے

وہ، علم جس کا محیطِ کل ہے اسی کی قدرت،کہ بس ارادہ کرے تو ہر شے وجود پا لے اُسی کی آیات ذرّے ذرّے میں اپنا جلوہ دکھا رہی ہیں ہوائوں سے مل کے اس کے نغمے سبھی فضائیں سنا رہی ہیں میں اس کی قدرت کے کارخانے میں چشمِ حیراں کے ساتھ آیا تو […]

حمد اس کی کروں!

حمد اس کی کروں! حرف جس نے سکھائے ثنا کے لیے حمد اس کی کروں! جس نے پیدا کیے یہ زمیں آسماں کارواں کارواں روشنی بخش کر جس نے انساں کو شوقِ عبادت دیا وہ کہ جس کی طرف خود بخود سر جھکے خود بخود دل کھنچے خود بخود روح کا کارواں چل پڑے حمد […]

سرِّ توحید

میں وادیٔ کوہ میں کھڑا تھا جہاں عروسِ سحر نے آکر نقاب رخ سے الٹ دیا تھا وہ سرمدی راز کھولنے پر تلی ہوئی تھی! فضا میں توحید کے ترانے ہی گونجتے تھے اَحد اَحد کی صدا سماعت میں بس رہی تھی ہوائوں میں ہُویَّت کے نغمے بکھر رہے تھے پہاڑی ندّی کے شور میں […]

تُو مالک تُو مولا تُو رَبِِّ کریم

تُو رحمان و داتا، غفور و رحیم عبادت کے لائق تری ذاتِ پاک ازل سے ابد تک ہے تُو ہی قدیم ترا شکر اے خالقِ بحر و بر دِکھایا ہمیں جادئہ مستقیم کیا تُو نے محبوبؐ ہم کو عطا یہ احسان تیرا ہے کتنا عظیم بچا لے خدایا ہمیں آگ سے عطا کر دے فردوس […]

جو جسم و جاں کے ساتھ ہے شہ رگ کے پاس ہے

سوچو تو اس کی ذات بعید از قیاس ہے دل کی نظر سے خالق دل پر نظر کریں اہل دل سے میری یہی التماس ہے ہر چیز سے عیاں ہیں وہ ہر چیز میں نہاں پتوں میں اس کا رنگ ہے پھولوں میں باس ہے دیتی ہے عقل ہفت حجابات کی خبر اور عشق کا […]

بے کیف ہے حیات ترے ذکر کے بغیر

بنتی نہیں ہے بات ترے ذکر کے بغیر بھولیں جو تیرا نام تو بگڑیں تمام کام ہے زندگی ممات ترے ذکر کے بغیر ہے موت بھی حیات تری یاد کے طفیل ہے دوپہر بھی رات ترے ذکر کے بغیر ہے روشنیِ دہر بھی تاریک تیرے بِن کیا نیل کیا فرات ترے ذکر کے بغیر سب […]

جس دل میں نور عشق ہے ذات الہ کا

اس کو نہیں ہے خوف کوئی ماسواہ کا اس کا تو ہر فقیر ہے دنیا کا تاجور ہر تاجور فقیر ہے اس بادشاہ کا ڈالی ہے اس نے دہر کو زنجیر وقت کی گویا ہے یہ جو سلسلہ شام و پگاہ کا شاہد ہے اس پہ گردش لیل و نہار بھی مختار ہے جہان کے […]

یا رب عظیم ہے تو

سب پر رحیم ہے تو تعریف تجھ کو زیبا توصیف میرا شیوہ آنکھوں سے تو چھپا ہے دل میں مگر بسا ہے پھولوں میں تیری خوشبو گُلشن میں بس تو ہی تو سورج میں نور تیرا ہر جا ظہور تیرا تو ہی بزرگ و برتر قادر ہر ایک شے پر خالق ہے آسماں کا مالک […]