ہوتا ہے ترے نام سے آغاز مرا دن​

ہوتی ہے ترے نام سے انجام مری شام​ ​اے اول و آخر ترا ہر نام ہے پیارا​ مومن کے لئے وجہِ سکوں ہے ترا ہر نام​ قائم ہے ترا تخت سرِ عرشِ بریں پر​ ہے بات یہ لاریب نہیں اس میں کچھ ابہام​ ​ہے کون و مکاں کیا؟ تری قدرت کا کرشمہ​ اک "​کن”​ کے […]

گل میں خوشبو تری، سورج میں اجالا تیرا

پائے ہر شے میں تجھے ڈھونڈنے والا تیرا کس کی تعمیر و ترقی میں ترا ہات نہیں لغزشِ پا کا مداوا تو کوئی بات نہیں روک لے گرتی فصیلوں کو سنبھالا تیرا بے سفینہ بھی وہ لہروں پہ ٹھہر سکتا ہے وہ ہر اِک راہِ حوادث سے گزر سکتا ہے آسرا ہو جسے اللہ تعالٰی […]

تو کریم ہے تو صبور ہے تو غفور ہے

مجھے معصیت پہ عبور ہے تو غفور ہے میں ہوں عیب کار سیاہ رو، تو بڑا غنی مرا ہر قدم پہ قصور ہے تو غفور ہے میں ہوں معترف مرا جرم ہے مجھے بخش دے تو حسیبِ یومِ نشور ہے تو غفور ہے مجھے امتی کیا اپنے خاص حبیب کا مجھے اس کرم پہ غرور […]

مرے مولا کہتا رہوں سدا , تری شان جل جلالہ

مجھے کر عطا یہی سلسلہ , تری شان جل جلالہ تری قدرتوں کا شمار کیا , تری عظمتوں کا حساب کیا تو خدا ہے میرے حبیب کا , تری شان جل جلالہ یہ کرم ہے تیرا مرے خدا ، جو میں کہہ رہا ہوں یہ برملا میں ترا ہوں اور ہے تو مرا ، تری […]

اپنی مخلوق پر نظر مولا!!

اپنی مخلوق پر نظر مولا تو کہ خالق ہے سب جہانوں کا دل پریشاں کبھی جو ہوتا ہے نام تیرا ہے حوصلہ دیتا ہاتھ تیرا ہے پشت پر میری کیا بگاڑے گا پھر کوئی میرا اپنے محبوب کے وسیلے مری سب خطائیں معاف کر دینا

اَزل سے یہی ایک سودا ہے سر میں

تجھے دیکھ لوں، تجھ کو بھر لُوں نظر میں زمیں کی طرح میرا سر گھومتا ہے کہاں طاقتِ حمدِ باری بشر میں مجھے جسم بخشا، مجھے روح بخشی اُجالا کیا تنگ، تاریک گھر میں یہاں جو بھی شے ہے، کمال اُس کے طے ہے ہوا باندھ دی ہے پرندے کے پر میں عجب نعمتیں شب […]

الہیٰ ! جب سے تجھ سے رابطہ ہے

سکوں قلب و نظر کو مل گیا ہے مرا ایماں ہے ، تُو واحد ہے یا رب نبی تیرا محمد مصطفےٰ ہے شفیع المذنبیں تیرا نبی ہے خطا کاروں کو مژدہ جاںفزا ہے تُو ہی معبود ہے ، مسجود ہے تُو تُو ہی خالق ہے ، مالک ہے ، خدا ہے عبادت ہے تری مقصود […]

اے الٰہُ العالمیں ! تجھ سا کوئی بھی نہیں

تُو شہِ رگ سے قریں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں تُو ہی داتا بالیقیں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں سب ترے زیرِ نگیں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں تُو ہی رکھتا ہے مری ہر ضرورت کا خیال مالکِ عرشِ بریں ، تجھ سا کوئی بھی نہیں مثل ہو تیری کوئی ، تجھ […]

خوشا وہ دن حرم پاک کی فضاؤں میں تھا

زباں خموش تھی دل محوِ التجاؤں میں تھا درِ کرم پہ صدا دے رہا تھا اشکوں سے جو ملتزم پہ کھڑے تھے، میں ان گداؤں میں تھا غلافِ خانۂ کعبہ تھا میرے ہاتھوں میں خدا سے عرض و گزارش کی انتہاؤں میں تھا فضائے مغفرت آثار میں تھا دل سرشار مرا وجود خدا کے کرم […]

برگِ گل، شاخ ہجر کا کر دے

اے خدا! اب مجھے ہرا کر دے ہر پلک ہو نم آشنا مجھ سے میرا لہجہ بہار سا کر دے مجھ کو روشن مرے بیان میں کر خامشی کو بھی آئینہ کر دے بیٹھ جاؤں نہ تھک کے مثل غبار دشت میں صورتِ صبا کر دے میری تکمیل حرف و صوت میں ہو مجھے پابند […]