درِ سرکارؐ کیا عظمت نشاں ہے
جہاں سجدہ کناں کون و مکاں ہے جبیں اپنی ظفرؔ اس در پہ رکھ دو حبیبِ کبریاؐ کا آستاں ہے
معلیٰ
جہاں سجدہ کناں کون و مکاں ہے جبیں اپنی ظفرؔ اس در پہ رکھ دو حبیبِ کبریاؐ کا آستاں ہے
سخی دربار کی عظمت تو دیکھو خُدا داتا ہے قاسم ہیں محمدؐ انوکھے پیار کی عظمت تو دیکھو
وہ مقام ارفع وہ عظمت آپؐ کی ساری دُنیا کے لیے راہِ نجات ہے اگر تو ہے اطاعت آپؐ کی
آپؐ کا منشور قرآں، سیرتِ اطہر نظام خطبۂ حج وِداع مینارۂ نور و ضیاء روشنی ہی روشنی پھیلا رہا ہے صبح و شام
قلب دیوانہ وار مانگے ہے آپؐ بن مانگے پیار دیتے ہیں کیوں ظفرؔ بار بار مانگے ہے
ذکرِ خیر الانامؐ کرتے ہیں اُنؐ پہ بھیجے دُرود ربِّ کریم اور ملائک سلام کرتے ہیں
حبیبِ کبریاؐ و رحمۃ اللعالمین آقاؐ تمہیں شافع محشر ہو شفیع المذنبیں آقاؐ نہ اُٹھے گی ظفرؔ کی آپؐ کے در سے جبیں آقاؐ
ہر راہ میں بہہ رہے ہیں ندی نالے اسلام کے بیٹرے کو سہارا دینا اے ڈوبتوں کے پار لگانے والے
مختار ہو مالکِ خدائی تم ہو جلوہ سے تمہارے ہے عیاں شانِ خدا آئینۂ ذاتِ کبریائی تم ہو