ترا بندہ ہے تیرا ڈر رکھنے والا
کہ ہے سب پہ تو ہی اثر رکھنے والا تو خالق ، تو رازق ، تو مالک ، تو حاکم تو خلقت پہ اپنی نظر رکھنے والا زمیں سے فلک تک تری حکمرانی تو ارض و سما کی خبر رکھنے والا تو ہی گردشِ وقت پر بھی ہے غالب تو دنیا کی شام و سحر […]
معلیٰ
کہ ہے سب پہ تو ہی اثر رکھنے والا تو خالق ، تو رازق ، تو مالک ، تو حاکم تو خلقت پہ اپنی نظر رکھنے والا زمیں سے فلک تک تری حکمرانی تو ارض و سما کی خبر رکھنے والا تو ہی گردشِ وقت پر بھی ہے غالب تو دنیا کی شام و سحر […]
تو نے کعبہ دِکھا دیا یا رب شُکر اس کا ہو کیا ادا یا رب میں جو مکے میں آگیا یا رب آ کے بیٹھا ہُوں صحنِ کعبہ میں دلنشیں کیف چھا گیا یا رب خوب رونق سی ایک رونق ہے تیرے کعبے کی بات کیا یا رب واسطہ تجھ کو تیرے پیارے کا مجھ […]
تیری قدرت ذرے ذرے سے عیاں ربِّ کریم اپنی قُدرت سے زمیں کو فرش تُو نے کر دیا تو نے ہی پیدا کئے سب آسماں ربِّ کریم ہے رگِ جاں سے بھی تُو نزدیک تر میرے خدا جانتا ہے دل کی بھی سرگوشیاں ربِّ کریم اپنے بندوں پر تُو ستر ماؤں سے بھی بیش تر […]
وہ جس کے کُنْ میں ہیں تخلیقِ کائنات کے راز وہ جس نے سارے اندھیروں کو نور بخشا ہے جو اس کی شانِ کریمی پہ مان رکھتا ہے مرے خدا نے پھر اُس کو ضرور بخشا ہے تمام حمد اُسی خالقِ قدیم کی ہے کوئی بھی چیز کہ جس کو وہ پیدا کرتا ہے خلاف […]
دل ضو فشاں رہے فقط اُس کے کلام سے ’ قائم کرو نماز ، اطاعت مری کرو ‘ حکمِ خدائے پاک ہے ہر خاص و عام سے اِک دائرے میں شمس و قمر چل رہے ہیں کیوں یہ بات پوچھ خالقِ ہر صبح و شام سے رب نے نماز میں ہیں کمالات رکھ دیے ہر […]
سب سے بڑا ہے سب سے وہ اعلیٰ ہے دوستو! حمد و ثنا ادب کا ہمالا ہے دوستو! حمدِ خدا سے دل میں اُجالا ہے دوستو! دونوں جہاں کا رازق و مالک وہی تو ہے پتھر میں جس نے کیڑے کو پالا ہے دوستو! ریسرچ حمد و نعت پہ کرتا ہوں رات دن کتنا عظیم […]
زہے حمدِ ربِ کُل سے ، سرِ دل ضیا ہے بے حد تھی تلاش جس سکوں کی ، وہ سکوں مِلا ہے بے حد مجھے جستجو تھی جس کی ، وہی تو ہوا ہے بے حد زہے حمدِ کبریا سے ، یہ جہاں مہک رہا ہے مرا دل سجا ہے بے حد ، مرا گھر […]
پھول جو دل کے گلستاں میں کِھلا کیف میں ہے فضلِ رب ہوگیا آقا کی دُعاؤں کے سبب غزوئہ بدر میں رحمت کی گھٹا کیف میں ہے حق کا محور ہے صداقت کا امیں ہے قرآں آج ہر سمت ہی مولا کی صدا کیف میں ہے طوفِ کعبہ کے صِلے میں جو مِلا ہے مجھ […]
موسم بہار کا اِسے پھر کرد گار دے عصیاں کا بوجھ سر سے ہمارے اُتار دے یارب تو پُل صراط سے ہم کو گزار دے رہزن بنے ہوئے ہیں ہمارے یہ حکمراں حاکم ہمیں تُو نیک دے اور با وقار دے مظلوم ! کے لبوں پہ صدائیں ہیں اب یہی ظالم کو اب تو اور […]
تو جو چاہے تو دو جہان بھی دے قومِ موسیٰؑ کو تو نے سلویٰ دیا برکتوں والا ہم کو خوان بھی دے فاصلے ختم ہوں حرم سے مرے مجھ کو شاہین سی اُڑان بھی دے غمزدہ بستیوں کو اے مولا رحمتوں والا آسمان بھی دے مالکِ کل یہی دعا ہے مری ہو فدا دیں پہ […]