یکتائے کائنات ہے، اے رب ذوالجلال

لا ریب تیری ذات ہے ، اے رب ذوالجلال فکر و خیال، حسن تصور سے ماورا تُو احسن الصفات ہے، اے رب ذوالجلال اک لازوال تو ہی ازل تا ابد ہے بس ہر نقش بے ثبات ہے، اے رب ذوالجلال پابند تیرے حکم کے مہتاب و آفتاب گردش میں دن ہے رات ہے، اے رب […]

لکھوں پہلے حمدِ علیِ عظیم

علیمٌ حکیمٌ رحیمٌ کریم بدیع السمٰوات و الارض ہے عبادت اسی کی فقط فرض ہے وہی واجب و خالقِ ممکنات کہا اس نے کُن، ہو گئی کائنات نہیں کوئی موجود اس کے سوا نہیں کوئی معبود اس کے سوا اسی سے وجود اور اسی سے عدم اسی سے حدوث اور اسی سے قدم اسی کے […]

صبا کو کس نے چمن میں سبک خرام کیا

سحر کے وقت ستاروں کو ہم کلام کیا ترے ہی عشق نے بخشی ہے اس کو آزادی جبھی تو دل نے خرد کو بھی زیرِ دام کیا بدلتے رہتے ہیں شام و سحر سبھی موسم کہ گردشوں کو ازل سے یونہی مدام کیا لکھی ہیں کس نے یہ آبِ رواں پہ تحریریں ہر ایک قطرہ […]

جس بات میں اللہ کی تعریف ہو شامل​

وہ بات پسندیدہ ہے ہر بات سے بڑھ کر​ اچھے تو بہت لگتے ہیں نظروں کو ہماری​ جچتے نہیں ہرگز مگر اس ذات سے بڑھ کر​ یہ ارض و سما سات بنائے ہیں اسی نے​ قادر ہے ، بنا سکتا ہے وہ سات سے بڑھ کر​ دکھ تو ہمیں طاقت سے زیادہ نہیں دیتا​ ہاں […]

میں مسافر ہوں رہنما تُو ہے

"​میں ہوں بندہ مرا خدا تُو ہے”​ غیر کے پاس کس لیے جاؤں تُو ہی والی ہے، آسرا تو ہے آرزو اور کچھ نہیں میری میرا بس ایک مدعا تُو ہے باپ سے بڑھ کے پالنے والے ماں سے بڑھ کر بھی چاہتا تُو ہے میرا ظاہر ہے تیری نظروں میں میرا باطن بھی دیکھتا […]

میری زباں پہ وردِ الف لام میم ہے

یہ ابتدائے حمدِ خدائے کریم ہے روزِ ازل سے تا بہ ابد ہے وہ جلوہ گر لاریب اس کی ذات قدیم القدیم ہے وہ جانتا ہے کس کی ضرورت ہے کس قدر وہ بے طلب بھی دیتا ہے ایسا کریم ہے لا تقنطو بھی شان اُسی کی ہے عاصیو گھبرا رہے ہو کیوں وہ غفور […]

جو حقِ ثنائے خدائے جہاں ہے

زبان و دہاں میں وہ طاقت کہاں ہے لکھوں وصف کیا اپنے منعم خدا کا کیا اس نے انعام و احسان کیا کیا عدم سے کیا اس نے موجود ہم کو دیا خلعتِ زندگانی عدم کو عطا کر کے علم و خرد ، فہم و بینش بشر کو کیا زیورِ آفرینش کہاں تک کرے کوئی […]

ذاتِ قدیم صاحبِ ہر فخر و ناز ہے

ستار ہے ، صمد ہے ، وہی بے نیاز ہے رہتا ہے مہربان دوعالم پہ ہر گھڑی میرا خدا کریم ہے ، بندہ نواز ہے جھکتے ہیں اُس کے آگے ملک بھی رسول بھی سارا اُسی کے واسطے عجز و نیاز ہے نغمہ سرائے حمد ہے بارش کی بوند بوند دستِ صبا میں اس کی […]

بزمِ اہلِ عشق رقصاں از نگاہِ مست تو

دشت قلبم شد گلستاں از نگاہِ مست تو لطف بر پنجاب کردی از رہ اہل قلوب تیرہ شب شد صبح تاباں از نگاہِ مست تو بے ثمر ہر نخل بود و خالی از بو گل تمام یک چمن شد ہر بیاباں از نگاہِ مست تو محفل جذب و جنون و ذوق و شوق و ھا […]

دل کو لذت آشنا کرتا ہے تُو

عاصیوں کو باصفا کرتا ہے تو تیری رحمت کی کوئی حد ہی نہیں نعمتیں سب کو عطا کرتا ہے تُو دوستوں سے ہوگا تیرا کیا سلوک دشمنوں کا جب بھلا کرتا ہے تُو نفسِ امارہ کو کر دے مطمئن بادِ صرصر کو صبا کرتا ہے تُو ایک بچے کے لیے ماں باپ کو پرورش کا […]