عطا کر دے مجھے مولا ، کمالِ جذبۂ ایماں

عطا سے تیری ہے ملتا ، کمالِ جذبۂ ایماں خدا کا ذکر ہے افضل ، مرے آقا نے فرمایا خدا کی حمد ہے لکھنا ، کمالِ جذبۂ ایماں جو ذکرِ مولا سے غافل نہیں ہوتے فقط اُن کے دلوں میں جاگزیں ہوگا ، کمالِ جذبۂ ایماں عمل پیرا رہا جو بھی ہمیشہ دینِ حنفی پر […]

صحرا میں برگ و شجر ، سبزہ اُگانے والے

تیرے محتاج ہیں یہ سارے زمانے والے کشتیِ اُمتِ سرکار ، بھنور میں آئی پار اِس کو بھی لگا دے اے تِرانے والے تیری ہر شے میں ہے اک حُسن نمایاں مولا ! تُو ہی قادر ہے ، دو عالم کو بسانے والے تیرے جلوؤں سے منور ہوئی دنیا ساری میرے دل کو بھی سجا […]

خدا کے ذکر کا طاہرؔ اثر ہے

بہت مہکا ہوا دل کا نگر ہے اُسی کا حکم چلتا ہے ہوا پر اُسی کے حکم سے شام و سحر ہے چلے آؤ خدا کے گھر کی جانب یہی اک کامیابی کی ڈگر ہے خدا کے سامنے پیشی بھی ہوگی کسی کو کب کوئی راہِ مَضر ہے خدا کی راہ میں جو مارا جائے […]

حمد ہوتی نہیں دعا کے بغیر

حرف ملتے نہیں عطا کے بغیر وہ جو حق کی کتاب ہے لوگو ! کون سمجھے گا مصطفیٰ کے بغیر حال دل کا ہمارے جانتا ہے اس کو سجدہ کرو ریا کے بغیر رب سے مانگو یہ حکمِ آقا ہے کام بنتا نہیں دعا کے بغیر رب تعالیٰ ! غفور ہے لوگو ! بخش دے […]

دل میں کچھ بھی نہ رہے رب کی محبت کے سِوا

اور کیا چاہیے سرکار کی چاہت کے سِوا رب کی رسّی کو پکڑ ، ورنہ بکھر جائے گا ہاتھ آئے گا نہیں کچھ بھی ندامت کے سوا بندگی رب کی کرو، صحبتِ صالح پکڑو قیمتی شے ہے کوئی دہر میں عزت کے سوا رب کا منشا ہے یہی ، سنتِ آقا ہے یہی اُلفتیں دل […]

زندگی میری ہے یا رب یہ امانت تیری

سب کو معلوم ہے مولا جو ہے عظمت تیری تیرا ہر حکم اٹل ، قادرِ مطلق تو ہے منصف اعلا ہے توہی ، اعلا عدالت تیری قطرے شبنم کے ، سمندر کی روانی دیکھی غنچہ و گل میں نظر آئی لطافت تیری دن بھی تیرے ہیں ، مہینے بھی برس بھی تیرے ایک اک لمحہ […]

جس نے رکھی ہے ہمیشہ مِرے گھر بار کی لاج

حشر میں بھی وہی رکھے گا گنہگار کی لاج غزوۂ بدر ہو یا غزوۂ خیبر لوگو ! رب نے ہر بار رکھی حیدری تلوار کی لاج ترے فرمان پہ لبیک کہا تھا میں نے کاش رہ جائے جہاں میں مِرے اقرار کی لاج تنگ دستی یہاں اِک جرم ہے اے ربِّ کریم رکھنے والا ہے […]

دل میں رکھنا رب کی یادوں کے سوا کچھ بھی نہیں

یہ عمل ہو گا تو پھر رنج و بلا کچھ بھی نہیں بولے ابراہیم یہ سارے بتوں کو توڑ کر میرا رب سچّا ہے باقی دوسرا کچھ بھی نہیں رب کے بندے خاص جو ہیں دہر اُن کے واسطے ایک بے جاں جانور اس کے سِوا کچھ بھی نہیں زندگی ہم نے گزاری دُنیاداری میں […]

خوشا جو خدا کا حرم دیکھتے ہیں

زمیں پہ وہ باغِ ارم دیکھتے ہیں ارادہ کیا جب بھی حمد و ثنا کا تو سجدے میں اپنا قلم دیکھتے ہیں یہ اللہ والوں کی پہچان ٹھہری وہ دنیا کے میلوں کو کم دیکھتے ہیں جو بھر بھر کے پیتے ہیں جامِ طہورا وہ سجدے میں رب کا کرم دیکھتے ہیں جو راہِ خدا […]

عالمِ کل پہ کرم رب کا سوا ہوتا ہے

ہاں مگر حقِ خدا کس سے ادا ہوتا ہے چاہتا جو ہے وہی ہوتا ہے لوگو ، ورنہ رب کی مرضی کے سوا دہر میں کیا ہوتا ہے نکہت و نور مرے گھر میں چلے آتے ہیں جس گھڑی لب پہ مرے ذکرِ خدا ہوتا ہے چل نہیں سکتا وہاں حملۂ شیطاں ہرگز ذکرِ معبود […]