حمد ہے بے حد مرے پروردگار

ہے تو ہی معبود تو ہی کردگار حمد ہے خالق ، خداے کارساز تیری بخشش زندگیِ ذی وقار تجھ سے قائم ہیں جہاں کے کا روبار ذرّے ذرّے پر ہے تیرا اختیار نور تیرا ہر جگہ موجود ہے تیرا جلوہ ہر طرف ہے آشکار رنگ و نکہت پھول کو دیتا ہے تو بھیجتا ہے گلستانوں […]

لبِ ازل کی صدا لَا اِلٰہ اِ لّا اللہ

ازل سے قبل بھی تھا لَا اِلٰہ اِ لّا اللہ دلیل کیا ہے کسی ماسوا کے ہونے کی گواہ ساری خدائی خدا کے ہونے کی نوائے کُن کی بنا لَا اِلٰہ اِ لّا اللہ حدِ شعور، سُراغِ بلندی و پستی حصارِ مشرق و مغرب، احاطہِ ہستی مدارِ ارض و سما لَا اِلٰہ اِ لّا اللہ […]

جو سب سے پوشیدہ رہ کے سب کو لُبھا رہا ہے

وہی تو ہے جو نظامِ ہستی چلا رہا ہے جو خیر و شر ہیں اسی نے تخلیق کی ہے اُن کی وہ ابنِ آدم کو اِس طرح آزما رہا ہے جہاں کی نیرنگیوں میں رکھ کر کشش بلا کی پھر اپنے بندے کو اپنی جانب بلا رہا ہے اسی سے دل اضطراب میں بھی سکون […]

فلک میں حدّ ِ نظر لا اِلہ الہ اللہ

فلک میں حدِّ نظر لا اِلہ الہ اللہ نجوم و شمس و قمر لا اِلہ الہ اللہ بقا کی راہ ہے معراج ہے یہ اس کے لیے پڑھے جو شام و سحر لا الہ الہ اللہ نظر کو چاہیے وُسعت مشاہدے کے لیے جِدھر بھی دیکھو اُدھر لا اِلہ الہ اللہ ہر ایک ذرّے سے […]

میری آنکھوں سے وہ آنسو جدا ہونے نہیں دیتا

مجھے نا معتبر ، میرا خدا ہونے نہیں دیتا مری فردِ عمل دھو کر مِری اشکِ ندامت سے میری لغزش کو وہ میری خطا ہونے نہیں دیتا عتاب اس کا میرے کردار پر نازل نہیں ہوتا کہ وہ توّاب ہے محشر بپا ہونے نہیں دیتا عطا کچھ اس طرح کرتا ہے وہ افکار کی دولت […]

اے میرے مولا، اے میرے آقا، بس اپنے رستے پہ ڈا ل دے توُ

اے میرے مولا، اے میرے آقا، بس اپنے رستے پہ ڈال دے توُ یہ فانی دنیا کے غم ہیں جتنے ، یہ میرے دل سے نکال دے توُ ہو نام تیرا ہی دل کے اندر، ہو ذکر تیرا مرے لبوں پر ہو اتنی سچی یہ میری چاہت، کہ عشق بھی بے مثال دے توُ کسی […]

ہر ایک لمحے کے اندر قیام تیرا ہے

زمانہ ہم جسے کہتے ہیں نام تیرا ہے درائے اول و آخر ہے تو مرے مولٰی نہ ابتدا نہ کوئی اختتام تیرا ہے تری ثنا میں ہے مصروف بے زبانی بھی سکوتِ وقت کے لب پہ کلام تیرا ہے شعور نے سفرِ لاشعور کر دیکھا تمام لفظ ہیں اسکے ’دوام‘​ تیرا ہے تمام عمر کٹے […]

دُور کر دے مرے اعمال کی کالک‘ مالک!

دُور کر دے مرے اعمال کی کالک‘​ مالک چمک اٹھے دلِ تاریک کی صحنک‘​ مالک سنوں اُس ہادیِ برحق کی صدا ،جس کا خیال دیتا رہتا ہے درِ ذہن پہ دستک ‘​ مالک طلب , آقا نے ہے فرمایا غلام اپنے کو ملے پیغام کسی روز‘​ اچانک مالک منفرد حمد نگاری کا ہو میرا سب […]

آئی صبا ہے کاکلِ گل کو سنوار کے

پھولوں کے رُخ کو آ گئی شبنم نکھار کے اِس کار گاہِ زیست کا ہے منتظم وہی دیکھو بغور کام یہ پروردگار کے اُس کے کرم سے وقت گزرتا ہے اِس طرح عادی ہوئے ہیں گردشِ لیل و نہار کے سجدے میں سر جھکائے ہیں نجم و شجر، حجر نغمے اُسی کی حمد میں ہیں […]

سننے والا ہے جو دعاؤں کا

دھوپ میں مہتمم ہے چھاؤں کا سب عبادات ہیں اسی کے لیے مدعا ہے وہی ثناؤں کا انتظام اس کے پاس ہے سارا بارشوں بادلوں ہواؤں کا ہو کے واقف بھی سارے عیبوں سے پردہ رکھتا ہے سب خطاؤں کا اس کی عظمت وہ کیا سمھ پائے جو ہو بندہ کئی خداؤں کا سلسلہ اس […]