زمیں بھی ہے تری آسماں بھی تیرا ہے

یہاں بھی راج ترا ہے وہاں بھی تیرا ہے یہ سارے لعل و جواہر تری ہی کان میں ہیں مہ و نجوم کا یہ کارواں بھی تیرا ہے ہے آستانہ مدینے میں تیرے دلبر کا جو مکہ میں ہے وہ پاک آستاں بھی تیرا ہے گزر رہی ہے تری رحمتوں کے سائے میں جہاں بھی […]

جب لیتا ہوں میں نام ترا مری صبح حسیں ہو جاتی ہے

ہر سانس مہکنے لگتی ہے تابندہ جبیں ہو جاتی ہے جب صحن چمن میں جا کر میں کھلتی کلیوں کو دیکھتا ہوں مرے گرد و پیش کی ساری فضا فردوس بریں ہو جاتی ہے جو مانگتا ہوں ترے در سے وہ ملنے میں اگر کچھ دیر بھی ہو اٹھتے ہیں دعا کو ہاتھ جہاں تسکین […]

سبھی کے دل میں سبھی کی نظر میں رہتا ہے

وہ سب کے ساتھ مسلسل سفر میں رہتا ہے وہ ایک حسن جسے حسنِ لازوال کہیں اُسی کا عکس شعورِ بشر میں رہتا ہے اُسے تلاش کروں روشنی کے متوالو وہ اک چراغ ہے جو سب کے گھر میں رہتا ہے کوئی بتائے اندھیرے میں روشنی کی طرح وہ کون ہے جو دلوں کے نگر […]

حمد خدا کا حق ہے خاص ہو تو خدا کے واسطے

اوروں کو مستحق نہ تم سمجھو خدا کے واسطے حمد کی چاہیے ، حمد خدا کی چیز ہے سوچو اگر ہے تم کو عقل ، سمجھو اگر تمیز ہے حمد و ثنا کا مستحق اس کے سوا کوئی نہیں ایک خدا ہے بس وہی اور خدا کوئی نہیں مدح کسی کی بھی کرو ، وہ […]

خدایا ہے تو سب جہانوں کا مالک

زمینوں کا اور آسمانوں کا مالک سزاوار تو ہی ہے حمد و ثنا کا کہ مختار ہے تو ہی روزِ جزا کا زمیں میں سے تو ہی یہ دانہ اگاتا ہے برکھا کے پانی کو تو ہی گراتا شجر بیل بُوٹے بنائے ہیں تو نے گلستاں گلوں سے سجائے ہیں تو نے اگرچہ کیا تو […]

خدا ایک ہے سب کا معبود ہے

وہ ہر جا ہے ، ہر شے میں موجود ہے ہمیشہ سے ہے اور رہے گا سدا سوا اُس کے کب ہے کسی کو بقا کیا اُس نے پیدا جن و اِنس کو کیا اُس نے پیدا ہر اک جنس کو گلستان پھولوں سے مہکا دئیے درختوں میں پھل خوب پیدا کیے سجایا ستاروں سے […]

طشتِ سُخن میں لایا ہوں میں بھی سجا کے پھول

اے ربِ دو جہاں تری حمد و ثنا کے پھول یہ کہکشاں ، کواکب و خورشید و ماہتاب ہیں جلوہ ریز قدرتِ ربِ عُلا کے پھول جتنے چُنے ہیں لفظ تری حمد کے لیے یہ سب ہیں تیرے گلشنِ لُطف و عطا کے پھول سوسن ، گُلاب ، سُنبل و ریحان و نسترن ہر باغ […]

شکر ہے خداوندا ، انکسار قائم ہے

ہم نیاز مندوں کا اعتبار قائم ہے ایسے خشک موسم میں ، تیری ہی عنایت سے گلشنِ تمنا کا کاروبار قائم ہے شکر ہے میرے مالک ، بھیڑ میں کتابوں کی اپنے چند لفظوں کا اعتبار قائم ہے آج بھی مہکتی ہیں اپنے حرف کی کلیاں آتے جاتے موسم میں یہ بہار قائم ہے اہلِ […]

ہمسر ہے کون تیرا سارے جہان والے

سب ہیں ترے ثنا خواں ، اے آسمان والے ہر سمت ہیں بہاریں ، تیرے ہی دم قدم سے ہر جا ہے فیض تیرا ، کون و مکان والے ربِ رحیم ہے تو ، کتنا کریم ہے تو در کے ترے گدا ہیں ، سب آن بان والے جینے کا کیا تصور ، ترے بغیر […]

الٰہی تو ہے کردگارِ جہاں

دو عالم میں ہے سکہ تیرا رواں سرِ فرش سے عرش تک بے گماں برابر ہے تجھ پر عیاں و نہاں ہزاروں طرح کے چمن در چمن کھلاتا ہے تُو لالہ و یاسمن نسیمِ سحر کو تری آرزو پھراتی ہے شام و سحر چار سُو اُگائے ہزاروں طرح کے شجر دیے سبز و شاداب برگ […]