مسلمانوں نہ گھبراؤ کورونا بھاگ جائے گا

خدا کی راہ پر آؤ کورونا بھاگ جائے گا عبادت کا تلاوت کا بناؤ خود کو تم خُو گر مساجد میں چلے آؤ کورونا بھاگ جائے گا طریقے غیر کے چھوڑو سُنو مغرب سے مُنہ موڑو سبھی سنت کو اپناؤ کورونا بھاگ جائے گا رہو محتاط لیکن خیر کی بولی سدا بولو نہ مایوسی کو […]

جس میں ہو تیری رضا ایسا ترانہ دے دے

اپنے محبوب کی نعتوں کا خزانہ دے دے شہرِ مکّہ میں مجھے گھر کوئی مِل جائے یا پھر شہرِ طیبہ کی مجھے جائے یگانہ دے دے اُن کی نعلین کروں صاف یہی حسرت ہے ربِّ عالم مجھے اِک ایسا زمانہ دے دے نوکری تیری کروں آئینہ کرداری سے اُجرتِ خاص مجھے ربِّ زمانہ دے دے […]

الہی ثنا خوانِ سرکار کر دے

عطا مجھ کو مدحت کے اشعار کر دے مرے دل میں روشن رہے نورِ احمد مرا کاسۂ جاں پُر انوار کر دے کرم ایسا کر میرے سینے پہ یارب نبی کی محبت کو بیدار کر دے نہیں اور چاہت کوئی میرے مولا عبادت کا مجھ کو طلب گار کر دے کروں تیری مخلوق کی میں […]

ہے اندھیرا بہت اُجالا دے

راہ بھولا ہوں مجھ کو رستا دے دھوپ میں گھر گیا ہوں سایہ کر میری بنجر زمیں کو سبزا دے چار دن اور مجھ کو زندہ رکھ خشک ٹہنی کو سبز پتّا دے بخش دے اب گناہ گاروں کو بستیاں جل رہی ہیں برکھا دے اپنی پہچان کھو چکا ہوں میں میری بے چہرگی کو […]

الٰہی میں ہوں بندۂ پُر گناہ

شب و روز مثلِ قلم رو سیاہ تری شانِ رحمت سے پروردگار یہ امید رکھتا ہوں لیل و نہار فرشتے شب و روز شام و سحر نگاہوں سے میری نہاں خیر و شر ملے جب پسِ مرگ مدفن مجھے تہہِ گنبدِ خاک مسکن مجھے کرم سے تو مانندِ صبحِ امید عطا کر مجھے حُسنِ رو […]

ستار توں ایں غفار توں ایں بخش دے میرے گناہ اللہ

حضور توں شرم آ رئی اے توں دے دے مینوں پناہ اللہ میں پھس گیا ہاں غرض دے دھندے تے پا لئے گل وچ جرم دے پھندے میں سرکشی دے طوفان دے وچ ایہہ ویکھ ہویا تباہ اللہ میں ساری عمرے رہیا ہاں عاصی نفس توں پائی نئیں خلاصی میں توبہ دی راہ پھڑ لئی […]

پکارنا نہیں مشکل میں کبریا کے سوا

ہمارے بس میں ہے کیا اُس سے التجا کے سوا کرم کرم مرے مالک گناہگارہوں میں نہیں ہے بس میں مرے کچھ فقط دعا کے سوا نہیں ہے کوئی خطاکار وارثی کی طلب بس ایک دیدِ رخِ پاکِ مصطفی کے سوا

کرونا سے جہاں آزاد کر دے

خدا پِیرو جواں آزاد کر دے غلامی کر شہِ ہر دوسریٰ کی جو فکرِ دیگراں آزاد کر دے ادا کر رسمِ شبیریؓ کچھ ایسی کہ شمشیر و سناں آزاد کر دے بھروسہ کر خدائے لم یزل پر یہ تقلید بتاں آزاد کر دے مقید ہیں مسلمان آج جتنے خدائے مہرباں آزاد کر دے درِ محبوب […]

تیرے در پہ کریم حاضر ہوں

اے غفور الرحیم حاضر ہوں بوجھ عصیاں اگرچہ بھاری ہے تیری رحمت عظیم حاضر ہوں صدقے آقا کے بخش دے مجھ کو ہو پشیماں رجیم حاضر ہوں مغفرت کا عطا ہو پروانہ خندہ زن ہیں غنیم حاضر ہوں وارثیؔ اپنی مغفرت کے لیے کر کے عزم صمیم حاضر ہوں

(حدیث) حدیثِ من زار قبری سن کر

حدیثِ من زار قبری سن کر یہ قلبِ عاصی میں فکر جاگی کہ شہرِ لطف و عطا میں جا کر ادا کروں اک نماز میں بھی مگر وہ بارِ گناہ ہے کہ میں کھینچتا ہوں وجود اپنا گھسٹ گھسٹ کر میں چل رہا ہوں ہر ایک زائر میانِ رستہ ہی چھوڑ جاتاہے مجھ کو آقا […]