عاصی تو ہوں مگر مجھے الفت نبی سے ہے

دعوے کو نورِ صدق و صفا کی دلیل دے حبِّ نبی کے صدقے میں ہو مغفرت عطا اظہار کے لیے مجھے فکرِ جمیل دے ۰۰۰ میرا قلم ہو سیف کے مانند اور میں شامل مجاہدینِ قلم میں سدا رہوں سرکار کے طفیل سعادت ملے مجھے میں تا حیات شعرِ عقیدت لکھا کروں ۰۰۰ حَیَّ عَلَی […]

یہ سچ ہے بندگی کی بھی فرصت نہ تھی مجھے

دائم ترے کرم کی ضرورت رہی مجھے ہر شے ہے، میرے رب!تری رحمت کے سائے میں تو نے اسی لیے تو سزا بھی نہ دی مجھے یارب! ترا ہی لطف و کرم چاہیے فقط دے اپنی بندگی کی نئی روشنی مجھے قرآں کے لفظ لفظ میں دیکھا کروں تجھے دیدے خیال و فکر کی پاکیزگی […]

پروردگار! صاحبِ ایمان کیا کریں

تیری زمیں پہ، تیرے مسلمان کیا کریں ہر سمت شیطنت کے مظاہر ہیں میرے رب! ایسے میں چند روز کے مہمان کیا کریں؟ لٹنے لگے ہیں قافلہ ہائے دل و نظر ان کو بچا سکیں، نہیں امکان، کیا کریں؟ بیمار ہیں تمام ہی اہلِ معاملہ بے چینیوں کی روح کا درمان کیا کریں؟ خندق بھی […]

خاکم بدہن کچھ ہیں سوالات بھی سر میں

اللہ! تری مصلحتِ امر و نہی پر ہیں جس کے طفیل آج بھی اعداء ترے آزاد کمزور کو ہے حکم، نصیحت تو انہیں کر کمزور کی آواز دبانے کے لیے بھی ظالم کو ستم ڈھانے کی طاقت ہے مُیسر مسکینوں کی کشتی کو خضر کرتا ہے ناقص پکڑا نہ کبھی اُس نے یہاں دستِ ستم […]

میں بہت ہی ظلم کر بیٹھا ہوں اپنی جان پر

تیری رحمت پر بھروسہ کر رہا ہوں رات دن زندگی ساری گناہوں میں تو میں نے کاٹ دی مغفرت درکار ہے یا رب!کہ ہے ساعت کٹھن ۰۰۰ باقی ماندہ زندگی پَر ہو فقط مُہرِ سُنَن تاکہ میں دکھلا سکوں کوکب بھی کچھ اعمال میں تیرگی کے غار ہی میں نے بسائے ہیں سدا روشنیٔ اُسوۂ […]

یا الٰہی میرے دل میں صرف تو ہی تو رہے

میرے شعروں میں ہمیشہ حمد کی خوشبو رہے وہ خشیت ہو میسر جس سے جنت ہو نصیب دل میں تیری یاد ہو اور آنکھ میں آنسو رہے نور سے تیرے ہی دل معمور ہو رب کریم دور اِس دل سے جمالِ غیر کا جادو رہے حرص و آز اس دل سے یکسر دور کر مولا […]

ربِّ کریم اب مجھے مدح کا کچھ ہنر بھی دے

دامنِ حمد ونعت کو تازہ گلوں سے بھر بھی دے سوز و گداز سے تہی حرفِ ثنا کبھی نہ ہو فکر و عمل کے شہر کو رونقِ بام و در بھی دے نعت لکھوں تو قلب و جاں نور سے جگمگا اُٹھیں حمد کے لفظ لفظ کو جذب و اثر سے بھر بھی دے ہجر […]

خوشا کہ پھر حرمِ پاک تک رسائی ہے

مجھے یہاں مری تقدیر کھینچ لائی ہے حرم میں وحدتِ فکر و عمل نظر آئی محبتوں کی تجلی فضا پہ چھائی ہے یہاں لباس بھی یکساں، عمل بھی ہے یکساں تونگری نے گدائی کی چھب دکھائی ہے بفضلِ ربِّ غفور، اُمتِ رسولِ کریم حرم میں نقطۂ وحدت پہ لوٹ آئی ہے طوافِ کعبہ میں تمیزِ […]

اُسوۂ سرکارِ دو عالم میں ڈھل جاؤں تمام

دین کی ترویج کی کوشش میں گزریں صبح و شام ذُرّیت میری ہو اصحابِؓ محمد پر نثار دین کی ترویج ہر بچّے کا ہو جائے شعار ساری دنیا میں مرے سرکار کا ڈنکا بجے کوئی ’’دین اللہ‘‘ کا باغی نہ دنیا میں رہے رنگ میں اللہ کے سب رنگ جائیں خاص و عام ساری دنیا […]