نگاہِ قہر سے دیکھیں ہیں آج سب مجھ کو

ترے کرم کی ضرورت ہے میرے رب مجھ کو متاعِ دیں کی حفاظت بھی ہو گئی مشکل ستا رہے ہیں شیاطین روز و شب مجھ کو مجھے ہو اُسوۂ خیرالبشر کی بھیک عطا! خطا تھی میری کہ پہلے نہ تھی طلب مجھ کو میں جانتا ہوں مکافات ہے عمل کی مرے ستا رہا ہے زمانہ، […]

دعا کو بھیک مل جائے اثر کی

ملے توفیق طیبہ کے سفر کی شعور پیرویٔ مصطفی دے! مرے اللہ ! سن لے چشمِ تر کی! وہی اُسوہ رہے پیہم نظر میں کہ جس پر ہے بِنا اُجلی سحر کی! ضرورت ہے مری تاریکیوں کو ابو القاسم کی سیرت کے قمر کی! گزرنا ہے جہانِ آب و گِل سے الٰہی خیر ہو میرے […]

مالکِ ارض و سما ہے ذات تیری بے عدیل

تضمین بر مناجات : خلیفۂ اوّل سیدنا حضرت ابوبکر صدیق رضی اللہ تعالیٰ عنہ مالکِ ارض و سما ہے ذات تیری بے عدیل حکمرانی میں تری ہرگز نہیں کوئی دَخیل اپنی حالت عرض کرتا ہے یہ اِک بندہ ذلیل ہو کرم اس پر کہ ہے تو بے نواؤں کا وکیل خذ بلطفک یا الٰہی من […]

رحیم و راحم رحماں رُحَیَّم و ارحم

عظیم و صاحبِ عُظْم و مُعَظّم و اعظم ملیک و مالک و مختارِ ملکِ ارض و سماں تری ثنا میں ہیں مصروف عقل و لوح و قلم نہیں ہے تیرے سوا کوئی مالک و مختار نہیں ہے تیرے سوا کوئی افضل و اکرم میں ایک حلقہ بگوشِ محمد عربی تری جناب میں آیا ہوں لے […]

اَلْعَظْمَۃُ لِلّٰہ !

کیسے کہہ دوں کہ جہاں کا نگراں کوئی نہیں ایک موجود ہے، ہاں اور یہاں کوئی نہیں میرے اللہ کی عظمت کے نشانات بہت سرکشوں کا تو جہاں بھر میں نشاں کوئی نہیں گونجتی رہتی ہیں رب کی تو اذانیں ہر سو پر، فراعین کی عظمت کا بیاں کوئی نہیں لِلہِ الحمد! کہ ہے عظمتِ […]

مرے مولا سلیقہ مدح کا مجھ کو عطا کردے

مرے مولا سلیقہ مدح کا مجھ کو عطا کر دے قلم ، فکر و زباں ہر ایک کو محوِ ثنا کر دے حریمِ فکر سے بھی برتر و بالا ہے تیری ذات خداوندہ! ذرا بابِ ثنا مجھ پر بھی وا کر دے مرے لب پر ھواللہ ھو احد ہر دم رہے جاری ہویدا دل کی […]

یہ سلسلۂ عشقِ ولایت ہے علی سے

اک اور نیا بابِ سخن کھولا ہے میں نے میزانِ محبت میں گہر تولا ہے میں نے اس روح پہ لکھا سانسوں سے جو مولا ہے میں نے شبیر کو معلوم ہے کیا بولا ہے میں نے یہ علم ہے صفدر مجھے قسمت کا دھنی ہوں مولائی ہوں میں حیدری ہوں پنجتنی ہوں فن مجھ […]

طالوت

خدائے قادر و عادل یہ عہدِ نو مزین ہے یقیناً علم و فن سے مگر در اصل یہ عہدِ جہالت ہے ترقی یافتہ حسنِ تمدن جل رہا ہے اور عریاں ہو رہا ہے پیکرِ تہذیبِ دوراں دھماکوں سے مسلط خوف کی ہر سو فضا ہے گلا انسانیت کا گھُٹ رہا ہے علوم و آگہی بے […]

خالقِ کائنات و جن و انس

وحدہٗ لاشریک تیری ذات تو ہے نباض نبضِ عالم کا تیرے قبضے میں سب کی موت و حیات تو نے تخلیقِ کائنات کے بعد نوعِ انساں کو سرفراز کیا دے کے اس کو خلافتِ ارضی اور پہنا کے سر پہ تاجِ شرف لیکن اے مالک و رحیم و کریم عصرِ حاضر کے یہ ترے بندے […]

فکر جب دی ہے مجھے اس میں اثر بھی دیدے

پیڑ سرسبز دیا ہے تو ثمر بھی دیدے راہِ پر خار سے میں ہنس کے گزر جاؤں گا عزم کے ساتھ ہی توفیقِ سفر بھی دیدے تجھ کو پہچان سکوں دیکھ کے حسنِ فطرت آنکھ تو دی ہے مگر ایسی نظر بھی دیدے خانۂ دل مرا خالی ہے محبت سے تری سیپ تو دی ہے […]