مرے مولا سلیقہ مدح کا مجھ کو عطا کر دے
قلم ، فکر و زباں ہر ایک کو محوِ ثنا کر دے
حریمِ فکر سے بھی برتر و بالا ہے تیری ذات
خداوندہ! ذرا بابِ ثنا مجھ پر بھی وا کر دے
مرے لب پر ھواللہ ھو احد ہر دم رہے جاری
ہویدا دل کی دھڑکن سے بس اک یہ ہی صدا کر دے
احد، واحد، الہ العالمیں اوصاف ہیں تیرے
مرے مولا موحد میں مروں ایسی عطا کر دے
ترے محبوب کے دیدار کا مشتاق ہو مولا
نگاہوں کو منور بہرِ نورِ مصطفٰی کر دے
تو ہی ستار ہے غفار ہے جبار و قادر ہے
عطا مجھ کو بھی اے مولا رضائے مصطفٰی کر دے
بنے مدفن بقیعِ پاک میں شہرِ مدینہ میں
کرم منظرؔ پہ یہ بہرِ جنابِ مصطفٰی کر دے