لے آئی کہاں مجھ کو خیالات کی زنجیر

عقل میں کہاں طاقت علم میں کہاں وسعت کر سکے کوئی کیونکر مدحِ سبطِ آنحضرت چاک سینۂ خامہ دل پہ حالتِ رقت لکھ رہا ہوں ایسے میں آنجنابؓ کی بابت آئینہ ہے ماضی کا سامنے تصور کے دیکھتا ہوں جو منظر دل کو اس پہ صد حیرت دشتِ کربلا میں ہے آلِ پاک کا خیمہ […]

بہاروں پر ہیں آج آرائشیں گلزارِ جنت کی

سواری آنے والی ہے شہیدانِ محبت کی کھلے ہیں گل بہاروں پر ہے پھلواری جراحت کی فضا ہر زخم کی دامن سے وابستہ ہے جنت کی گلا کٹوا کے بیڑی کاٹنے آئے ہیں اُمت کی کوئی تقدیر تو دیکھے اَسیرانِ محبت کی شہیدِ ناز کی تفریح زخموں سے نہ کیوں کر ہو ہوائیں آتی ہیں […]

بیاں ہو کس زباں سے مرتبہ صدیق اکبر کا

ہے یارِ غار محبوبِ خدا صدیق اکبر کا الٰہی رحم فرما خادمِ صدیق اکبر ہوں تری رحمت کے صدقے واسطہ صدیق اکبر کا رُسل اور انبیا کے بعد جو افضل ہو عالم سے یہ عالم میں ہے کس کا مرتبہ صدیق اکبر کا گدا صدیق اکبر کا خدا سے فضل پاتا ہے خدا کے فضل […]

شکر خالق کس طرح سے ہو اَدا

اک زباں اور نعمتیں بے اِنتہا پھر زباں بھی کس کی مجھ ناچیز کی وہ بھی کیسی جس کو عصیاں کا مزا اے خدا کیوں کر لکھوں تیری صفت اے خدا کیوں کر کہوں تیری ثنا گننے والے گنتیاں محدود ہیں تیرے اَلطاف و کرم بے انتہا سب سے بڑھ کر فضل تیرا اے کریم […]

ہوا ہوں دادِ ستم کو میں حاضرِ دربار

گواہ ہیں دلِ محزون و چشمِ دریا بار طرح طرح سے ستاتا ہے زمرۂ اشرار بدیع بہر خدا حرمتِ شہِ ابرار مدار چشمِ عنایت زمن دریغ مدار نگاہِ لطف و کرم از حسنؔ دریغ مدار اِدھر اقارب عقارب عدو اجانب و خویش اِدھر ہوں جوشِ معاصی کے ہاتھ سے دل ریش بیاں میں کس سے […]

ہے یہ دیوان اُس کی مدحت میں

جس کی ہر بات ہے خدا کو قبول جس کے قبضہ میں دو جہان کا ملک جس کے بندوں میں تاجدار شمول جس پہ قرباں جناں جناں کے چمن جس پہ پیارا خدا خدا کے رسول جس کے صدقے میں اہل ایماں پر ہر گھڑی رحمتِ خدا کا نزول جس کی سرکار قاضیِ حا جات […]

اسیروں کے مشکل کشا غوث اعظم

فقیروں کے حاجت رَوا غوث اعظم گھرا ہے بَلاؤں میں بندہ تمہارا مدد کے لیے آؤ یا غوث اعظم ترے ہاتھ میں ہاتھ میں نے دیا ہے ترے ہاتھ ہے لاج یا غوث اعظم مریدوں کو خطرہ نہیں بحرِ غم سے کہ بیڑے کے ہیں ناخدا غوث اعظم تمھیں دُکھ سنو اپنے آفت زدوں کا […]

پڑے مجھ پر نہ کچھ اُفتاد یا غوث

مدد پر ہو تیری اِمداد یا غوث اُڑے تیری طرف بعد فنا خاک نہ ہو مٹی مری برباد یا غوث مرے دل میں بسیں جلوے تمہارے یہ ویرانہ بنے بغداد یا غوث نہ بھولوں بھول کر بھی یاد تیری نہ یاد آئے کسی کی یاد یا غوث مُرِیْدِیْ لَا تَخَفْ فرماتے آؤ بَلاؤں میں ہے […]

جہاں سے نقش ظلمت کا مٹانا کس کو آتا ہے

چراغ دین دنیا میں جلا نا کس کو آتا ہے رضائے رب کی خاطر گھر لٹا نا کس کو آتا ہے قضا کی چھاؤں میں بھی مسکرانا کس کو آتا ہے یزیدی ظلمتوں میں کفر و باطل کے اندھیرے میں مثال مہر تاباں جگمگانا کس کو آتا ہے زمین کربلا آواز دے گی یہ قیامت […]

جامع القرآں، پئے القابِ ذوالنوّرین ہے

یعنی نور علم حق آداب ذوالنوّرین ہے تیرا اعزاز حقیقی کیا بیاں ہو اے ’’بقیع‘​‘​ ایک اک ذرّہ ترا شادابِ ذوالنوّرین ہے سامنے قرآنِ پاک اور حلق پر تیغِ حیات قتل گہ بھی منبر و محرابِ ذوالنوّرین ہے دین کی شرم و حیا کا لطف آئے گا اسے جس کے دل پہ نقش رعب و […]