روح کی بالیدگی اور دل کی فرحت کے لئے

نعت لکھتا ہے یہ احقر اس ضرورت کے لئے تا قیامت ساری دنیا کی ہدایت کے لئے آئے سرکارِ دو عالم اس ضرورت کے لئے چاہئے تھا اک نبی ختمِ نبوت کے لئے چن کے بھیجا رب نے ان کو اس ضرورت کے لئے اک نبی آنا تھا نبیوں کی امامت کے لئے بعثتِ محبوبِ […]

نہیں ہے دم خم کسی میں اتنا

نہیں ہے دم خم کسی میں اتنا ثنا نبی کی جو لکھے کامل ہے نعت گوئی میں میری نیت رضائے خالق ہو مجھ کو حاصل کمال و خوبی ہر ایک لے کے خمیرِ فطرت میں کر کے داخل خدا نے پیدا کیا وہ ہادی کہ جس پہ کرنا تھا دین کامل بھٹک چکا تھا جو […]

دل ہم سے مقتضی ہے ثنائے حضور کا

ہم تک رہے ہیں نور چراغِ شعور کا ذکر آ گیا زباں پہ مری آں حضور کا عالم عجیب دل میں ہے کیف و سرور کا میثاق انبیاء سے وہ ربِ غفور کا چرچا ہوا ازل ہی سے ان کے ظہور کا صورت ہے ان کی آئینۂ حسنِ لم یزل سیرت پہ انعکاس ہے قرآں […]

ثنا ہے لب پہ شاہِ دوسرا کی

سراپا جو کہ ہے رحمت خدا کی زہے سیرت محمد مصطفیٰ کی کہ خود ربِ دو عالم نے ثنا کی بیاں کیا ذاتِ اقدس کی ہو پاکی کہ اس نے سیر کی عرشِ عُلا کی وہاں تک روشنی ہے نقشِ پا کی جہاں پہنچے کوئی نوری نہ خاکی وفا نا آشناؤں نے جفا کی مگر […]

بقدرِ فہم کرتے ہیں ثنا جتنی بھی ہو ہم سے

کہ تکمیلِ ثنا ممکن نہیں ابنائے آدم سے ترے چہرے کے آگے اور سب چہرے ہیں مدھم سے ترا پیکر ہے موزوں تر حسینانِ دو عالم سے تیری سیرت بتائیں ہم کوئی پوچھے اگر ہم سے کہ وہ تو ہو بہو ملتی ہے قرآنِ مکرّم سے سکونِ دل میسّر ہو جو گیسوئے منظّم سے پریشاں […]

مرا نبی

وہ آمنہ کے جگر کا ٹکڑا وہ بی حلیمہ کا دست پرور وہ بندہ پرور غریب پرور تمام اہلِ جہاں کا سرور وہ افتخارِ ہر ابنِ آدم , زہے مقدر مرا نبی ہے وہ جس کی صورت پہ حسن قرباں وہ جس کی سیرت ہو عین قرآں وہ جس کے اوصاف ہیں ستودہ کہ جس […]

میرا نبی وہ ہے کہ محمد کہیں جسے

حسن و جمال وہ ہے کہ بس دیکھتا رہے رعب و جلال وہ ہے کہ دیکھا نہ جا سکے سیرت وہ مرحبا ہے کہ قرآن ہی لگے اوصاف اس قدر کہ ہیں دفتر بھرے پڑے میرا نبی وہ ہے کہ محمد کہیں جسے شمعِ ہدیٰ ہے چاروں طرف اس کی ہے ضیا وہ جلوہ گاہِ […]

ثنا خوانِ محمد پتّہ پتّہ ڈالی ڈالی ہے

کہ خود توصیف اس نے کی ہے جو گلشن کا مالی ہے تری صورت خدا نے نور کے سانچے میں ڈھالی ہے ترا اخلاق اونچا ہے ترا کردار عالی ہے تیری سیرت مطہر ہے، منوّر ہے، نرالی ہے تری تعلیم پاکیزہ ترا اسوہ مثالی ہے سرِ عرشِ بریں پہنچی ہوئی وہ ذاتِ عالی ہے شبِ […]

رقصاں ہے روح و تن میں مرے موجۂ طرب

غلطاں ہوں آج میں بہ ثنائے شہِ عرب خطبہ ہو یا دعا ہو کہ شہ پارۂ ادب ذکرِ رسولِ پاک ہے بعدِ ثنائے رب اس طرح سے نماز پڑھی اس نے ایک شب خود تھا امام اور نبی مقتدی تھے سب شیرِ وغا ہے دن میں وہ طاعت گزارِ شب اپنے ہر اُمّتی کے لیے […]

شعور و عقلِ بشر کی عیاں ہے مجبوری

ثنائے سرورِ عالم ہو کس طرح پوری ہے دور شہرِ مدینہ تو یہ ہے مجبوری پر اس کی یاد میں حائل نہ ہو سکے دوری خجل ہو ماہِ منوّر وہ چہرۂ نوری وہ بوئے زُلفِ دوتا ہے کہ ہیچ کستوری فروغِ نور سے منظر ہے دیدنی دل کا جب ان کی یاد کی جلتی ہو […]