’’گرفتارِ بلا حاضر ہوئے ہیں ٹوٹے دل لے کر‘‘

’’ گرفتارِ بلا حاضر ہوئے ہیں ٹوٹے دل لے کر ‘‘ کرم فرمائیے شاہِ مدینہ ہم گداؤں پر مداوائے غمِ دوراں شہِ خیر الورا تم ہو ’’ کہ ہر بے کل کی کل ٹوٹے دلوں کا آسرا تم ہو ‘‘

’’وہ گل ہیں لب ہائے نازک اُن کے، ہزاروں جھڑتے ہیں پھول جن سے‘‘

’’وہ گل ہیں لب ہائے نازک اُن کے ، ہزاروں جھڑتے ہیں پھول جن سے‘​‘​ تبسم ایسا کہ ہنس دیں روتے، تکلم ایسا فصیح ہوں گونگے نبیِ رحمت کا حُسنِ نمکیں، کہاں شمار و حساب میں ہے ’’گلاب گلشن میں دیکھے بلبل، یہ دیکھ گلشن گلاب میں ہے‘​‘​