عطا کردے الٰہی سیّدِ ابرار کا صدقہ

مجھے درکار ہے اُس پیکرِ انوار کا صدقہ مرے آقا کرم کیجے کہ پھر اِذنِ حضوری ہو سنہری جالیوں کا گنبد و مینار کا صدقہ مجھے بھی اپنے قدموں میں بلا لیجے مرے آقا مدینے شہر کے نوری در و دیوار کا صدقہ مسلمانوں کو پھر اصحاب جیسے حکمراں دیجے جو حیدر کو عطا کی […]

تیرگی کافور ہو، تابندگی پھولے پھلے

نعت کی محفل سجاؤ روشنی پھولے پھلے رحمتِ سردارِ عالم، عام ہے سب کے لیے کیوں نہ اُن کے فیض سے ہر آدمی پھولے پھلے نعت کی برکت سے مجھ کو خوش نوائی مل گئی یا الٰہ العالمیں یہ نغمگی پھولے پھلے آپ کے لب پر رہا ہے ربِّ ھَب لِی اُمّتی اس دعا کے […]

مدینے کا ہے گوشہ گوشہ مبارک

خدا کی قسم چپہ چپہ مبارک جہاں سیّدالانبیاء جلوہ گر ہیں ہے اُس خاک کا ذرّہ ذرّہ مبارک ہیں طیبہ کی سب شاہراہیں مقدس وہاں کا تو ہے رستہ رستہ مبارک چمن زارِ طیبہ پہ جنت فدا ہے ہے اُس باغ کا غنچہ غنچہ مبارک وہاں نعمتِ حق جو کھائی ہے اس کا تمہیں زائرو […]

فکر کے اُمڈے ہیں بادل خوب برسی آن بان

ذکر سے سرکار کے حرفوں سے چمکی آن بان حق تعالیٰ نے نبی کو وہ عطا کی آن بان ساری دنیا کی فدا ہونے کو آئی آن بان آج بھی کوتاہیٔ حسنِ عمل کے باوجود رحمتِ سرکار سے باقی ہے اپنی آن بان دعوتِ نظارۂ عرشِ بریں ہے دہر میں گنبدِ خضرا کے جلوؤں کی […]

ہے اُس شخص کا سب سے اچھا مقدر

جو طیبہ سے لکھوا کے لایا مقدر حضوری میں اپنی وہ رکھیں ہمیشہ مقدر میں ہو کاش ایسا مقدر خدا کی خدائی کے مختارِ ُکل ہیں بنا دیتے ہیں شاہِ بطحا مقدر ملا جب سے مدحِ پیمبر کا صدقہ اُسی دن سے چمکا ہے میرا مقدر ثنائے حبیبِ خدا کر رہا ہوں مقدر سے کیا […]

ہیں کوچۂ سرکار کے سب رشکِ چمن پھول

رہتے ہیں گلستانِ مدینہ میں مگن پھول اللہ نے کس شان سے تخلیق کیا ہے سرکارِ دو عالم کا تو ہے سارا بدن پھول کرتا ہے درودوں کا وظیفہ جو شب و روز اس ورد کے صدقے میں وہ بنتا ہے دہن پھول اللہ کے الفاظ ہیں آقا کی زباں ہے سرکارِ مدینہ کا ہے […]

میری آنکھوں میں بسا ہے آج بھی بابُ السّلام

کُو بہ کُو پھیلا رہا ہے روشنی بابُ السّلام مسجدِ آقا میں مغرب کی طرف موجود ہے آیتوں سے ہے مزّین خوش خطی بابُ السّلام جب مواجے کی طرف آتے ہیں اس کی سمت سے بس اُسی دم دیکھ آتے ہیں سبھی بابُ السّلام اللہ اللہ ہر زمانے میں نرالی شان سے دے رہا ہے […]

حق تعالیٰ ہی نے بخشا نعت کہنے کا شعور

ورنہ میری کیا حقیقت اور میرا کیا شعور آپ جب آئے چراغِ آگہی روشن ہوئے آپ کی آمد نہیں ہوتی تو کیا آتا شعور جا بہ جا سرکار کے جلوے ہی جلوے دیکھیے دل کی آنکھیں چاہئیں کیسا شعور و لاشعور آپ کے آنے سے پہلے بے شعوری عام تھی آپ کی آمد سے انساں […]

ذکر صَلِّ علیٰ ہے بپا جا بہ جا

میرے آقا کا ہے تذکرہ جا بہ جا وقت کیسا بھی دنیا میں آیا مگر نعت کا دور چلتا رہا جا بہ جا جس طرف دیکھیے جس طرف جایئے مصطفیٰ کی ہے مدح و ثناء جا بہ جا اُن کے در سے فقیروں کو شاہی ملی اُن کی دیکھی ہے شانِ عطا جا بہ جا […]

سیّدِ والا کا رُتبہ ہے عظیم

اُن کا پیارا پیارا روضہ ہے عظیم خود ہی نقّاشِ ازل نے کہہ دیا میرے پیارے تیرا نقشہ ہے عظیم رحمۃ للعالمیں کا شہر ہے اس لیے شہرِ مدینہ ہے عظیم مصطفیٰ آرام فرما ہیں جہاں اُس زمیں کا چپہ چپہ ہے عظیم سر سے پا تک نور کا ہے سلسلہ با خدا آقا کا […]