مائل بہ کرم شاہِ اُمم ہے کہ نہیں ہے؟

کیا ہرکس و ناکس کا بھرم ہے کہ نہیں ہے؟ ہے چشمِ کرم آپ کی اُمت پہ ہمیشہ اس لطف پہ سر اپنا بھی خم ہے کہ نہیں ہے؟ یہ راز کبھی آیۂ ’’میثاق‘‘ سے پوچھو اقرار نبی سب سے اہم ہے کہ نہیں ہے؟ لیتا ہے جو تُو نام محبت سے نبی کا کچھ […]

کہاں کہاں نہیں سرکارِ محترم پہنچے

شبِ عروج خدا تک شہِ اُمم پہنچے سحابِ رحمتِ سرکار کب نہیں برسے ؟ طلب تپش نے بڑھائی تو ایک دم پہنچے مرے حضور ہیں اس درجہ مہربان و شفیق کہ چاہتے نہیں اُمت کو کوئی غم پہنچے نہیں لگائی کبھی دیر دستگیری میں لگائی میں نے صدا جب کرم کرم! پہنچے یہ آرزو ہے […]

بہار آئی دِلوں پر مرے حضور آئے

گلوں کے دل ہیں معطّر مرے حضور آئے خوشی ہے چھائی ہوئی عاشقوں کے چہروں پر دلوں کا آسرا بن کر مرے حضور آئے وہی تو باعث تسکین روحِ عالم ہیں سکونِ قلب کا مصدر مرے حضور آئے انھی کے نور سے روشن جبینِ شمس و قمر جہانِ دہر کے خاور مرے حضور آئے وہ […]

لب پہ نعت شہِ ابرار ہے پیاری پیاری

دھڑکنوں میں بھی یہی ورد ہے جاری جاری لے کے جاتی تھی حلیمہ جو مرے آقا کو کہتی جاتی تھی میں قربان میں واری واری ڈال دیتے ہیں لعاب اپنا جب اس میں آقا پھر نہیں رہتا کنواں کوئی بھی کھاری کھاری دونوں عالم کو محیط آپ کی رحمت شاہا نوری نوری بھی کرم یافتہ […]

رُخِ مصطفیٰ سے ہے روشنی

رُخِ مصطفیٰ سے ہے زندگی قمر فلک میں بھی بالیقیں رُخ مصطفیٰ سے ہے چاندنی گل و عندلیب چمن میں بھی رُخِ مصطفیٰ سے ہے تازگی یہی ’’قَدْ نَرٰی‘‘سے عیاں ہوا رُخِ مصطفیٰ سے ہے بندگی یہ جہان خاک مہک رہا رُخِ مصطفیٰ سے ہے ہر گھڑی شب تیرہ میں بھی تو دیکھیے رُخِ مصطفیٰ […]

نعتِ احمد ہوئی ہم دم مری تنہائی کی

پردۂ غیب سے یوں شہ نے مسیحائی کی خاکِ راہ شہِ والا پہ فدا ہو جاؤ بات بتلائی ہے کیا عشق نے دانائی کی شہرِ طیبہ کے مسافر کو یہ اعزاز ملا خود درِ شاہ کی خوشبو نے پذیرائی کی حُسن دینے لگا اُٹھ اُٹھ کے صدائے تحسین جب چِھڑی بات رُخ یار کی رعنائی […]

ہیں ذو الکرم سارے نبی لیکن تو چیزے دیگری

توقیر ہے سب کی بڑی لیکن تو چیزے دیگری روح الامیں گویا ہوئے اے سرورِ لالہ رُخاں میں نے جہاں دیکھے سبھی لیکن تو چیزے دیگری پہلے نبی اللہ کے آدم صفی اللہ ہوئے عظمت اُنھیں حق نے یہ دی لیکن تو چیزے دیگری حضرت خلیل اللہ کا اک نام جدّ الانبیاء نعمت عجب اُن […]

جس وقت مجھ پہ رحمت رب العلیٰ ہوئی

تفویض مجھ کو مدحتِ خیر الوریٰ ہوئی اشکوں میں جب ڈھلی مجھے معلوم ہو گیا مقبول بارگاہ میں میری ثنا ہوئی سجدہ سمجھ لیا مرا قدموں کو چومنا لوگوں کو حق سمجھنے میں اکثر خطا ہوئی جو ہے رسولِ پاک کے جلوؤں سے مستنیر جی جاں سے اُس پہ خلق خدا ہے فدا ہوئی چومے […]

گناہوں نے ہمیں اتنا ہے مارا یارسول اللہ

نہیں جز آپ کے کوئی سہارا یارسول اللہ کٹھن حالات ہیں آتا نہیں ہے پوچھنے کوئی رہائی ہو غموں سے اب خدارا یارسول اللہ بھنور کا سامنا ہے ڈگمگانے والی کشتی کو یہ ناؤ ڈھونڈتی ہے اب کنارا یارسول اللہ ہمارے چار جانب ہے اندھیری رات کا منظر نہیں آتا نظر کوئی سہارا یارسول اللہ […]

دل بے تاب گر سجدے میں گرتا ہے تو گرنے دو

مگر لازم ہے سجدے کے لیے سر کو یہاں روکو خدا معطی ہے اور سرکار ہیں قاسم خزانوں کے غریبو! بے نواؤ! ان کے در پر ہاتھ پھیلاؤ ضرورت پیش آ جائے تو ’’اُنظرنا‘‘ کہو لیکن مسلمانو! نبی کے سامنے مت’’راعنا‘‘ بولو اکارت ہی نہ جائیں مومنو اعمالِ صالح سب درِ سرور پہ آہستہ بہت […]