نعمتِ تام کا فرمانِ مکمل، واللہ

آپ کا آنا ہے احسانِ مکمل، واللہ صورتِ زیبا ہے آیات کا حُسنِ تلمیح سیرتِ نُور ہے قُرآنِ مکمل، واللہ آپ کے دامنِ رحمت سے ہے وابستگی فوز ورنہ تو زیست ہے خُسرانِ مکمل، واللہ اس لئے خمسہ میں شامل نہیں رکھا اس کو حُبِّ سرکار ہے ایمانِ مکمل، واللہ انبیاء عشق و محبت کا […]

چشمِ الطاف و عنایاتِ مکرر میں ہے

مجھ سا بے مایہ بھی اُس شہرِ تونگر میں ہے ایک تسکین سی رہتی ہے پسِ حرفِ طلب اُس سے مانگا ہے تو اب اپنے مقدر میں ہے عشق کا سارا وظیفہ ہے تری دید کا شوق حسن کا سارا کرشمہ ترے پیکر میں ہے نطق کے طاق میں رکھا ہے ترا اسم چراغ اور […]

خیمۂ دل میں کھِلے، قریۂ جاں میں چمکے

آپ کا نام نہاں اور عیاں میں چمکے مَیں اُسے اپنے ہی اک خواب گھروندے میں رکھوں یہ الگ بات کہ وہ پورے جہاں میں چمکے سب اُسی نور سے لیتے ہیں کرن کی خیرات وہ بشر زاد تو ہر نور نشاں میں چمکے ُپورے احساس میں جَل اُٹھیں عقیدت کے چراغ کاش وہ میرے […]

دعاؤں اور عطاؤں میں رابطہ تو ہے

خدا و بندے کے مابین واسطہ تو ہے خیال و فکر میں حرفِ نمود تیرا وجود جہانِ فہم و فراست کا ضابطہ تو ہے دراز شب میں نویدِ سحر تری مِدحت خزاں رُتوں میں گلابوں کا تذکرہ تو ہے عرُوسِ عصر کے چہرے پہ تیرے اسم کا نور نگارِ وقت کی زُلفوں کا سلسلہ تو […]

زمیں کا گوشۂ حیرت ہے، یارسول اللہ

مدینہ سارا ہی جنت ہے، یا رسول اللہ مزاجِ صبح، ترے اسمِ نور کا مظہر سرشتِ شب تری مدحت ہے، یارسول اللہ کمالِ حرف و معانی سے تو نہیں ممکن کہ نعت کہنا تو قسمت ہے، یارسول اللہ مجھے بھی مانگتے رہنے کی آرزو ہے بہت تجھے بھی دینے کی قدرت ہے، یارسول اللہ تمھاری […]

حسرتِ دیدۂ نم، قلبِ تپاں سے آگے

مدحتِ سیدِ عالَم ہے ُگماں سے آگے وقت کے تیز بدلتے ہُوئے منظَر بے ُخود آپ ہی قبلِ عیاں، آپ نہاں سے آگے خامہ و نطق سے ممکن نہیں مدحت تیری ہو عطا نعت کوئی حرف و بیاں سے آگے گرچہ ماں باپ سے، بچوں سے محبت ہے مجھے بخدا آپ مگر سارے جہاں سے […]

زیست گھبرائی ہے، شرمائی ہے، لہرائی ہے

کوئی پیغام مدینے سے صبا لائی ہے دل کی حالت ہے کہ اب ضبط میں رہنے سے رہا روح بھی جسم کے آنگن میں نکل آئی ہے روشنی حدِ نظر پھیل گئی ہے دِل میں حیطۂ شوق میں وہ زُلف جو لہرائی ہے ایک پیرائے میں بیتی ہے مری عمر تمام دل فقط مدحِ محمد […]

ردائے شوق میں مدحت کے تار بن، مرے دل

ردائے شوق میں مدحت کے تار بن ، مرے دل گدائے شہرِ سخن ہوں ، مری بھی سُن ، مرے دل حروفِ عجز کو کیفِ کرم کے جام پلا رہے سوار ہمیشہ ثنا کی دُھن ، مرے دل یہ شوق ہیں انہیں ان کی گلی کا موسم دے یہ شعر ہیں انہیں پلکوں سے جا […]

ہم سزاوار ایسے کب ہوئے ہیں

تیرے الطاف بے سبب ہوئے ہیں ورنہ ہوتے کہاں گناہ معاف اُن کی مرضی ہوئی ہے تب ہوئے ہیں اُن کی بخشش رہی مدام بہ فیض ہم سوالی ہی کم طلب ہوئے ہیں رفتگاں، بے نشاں حقیقت تھے ترے ہونے سے جیسے سب ہوئے ہیں اِک ہوائے غضب میں اُڑ جاتے بچ رہے ہم کہ […]

امکان جس قدر مرے صبح و مسا میں ہیں

شکرِ خدا کہ سارے حریمِ ثنا میں ہیں خود رفتگی کی صورتِ حیرت ہے چار سُو منظر نظر نواز ترے نقشِ پا میں ہیں شاید کہ تھام لائی ہے خاکِ کرم کا لمس احساس ہُوبہُو وہی بادِ صبا میں ہیں اِک رتجگے کے روگ میں ڈھلتی رہی حیات تسکیں کے سلسلے ترے خوابِ لقا میں […]