لفظِ سکون میں بھی کہاں اس قدر سکوں

جتنا حضور آپ کے دربار پر سکوں ہر چیز مصطفٰی کا مدینہ تو ہے نہیں دل میں جگہ بنا لے تو پھر عمر بھر سکوں سمجھا نہیں ہے عظمتِ دربارِ مصطفٰی ڈھونڈے فقیرِ طیبہ اگر دربدر سکوں دنیائے مضطرب کو کوئی تو شعور دو ہیں جس طرف حضور ملے گا اُدھر سکوں پھر یوں ہوا […]

اپنی بخشش کیلئے رو کے الگ بات کروں

کیوں نہ سرکار سے میں ہو کے الگ بات کروں گنبدِ سبز کو آنکھوں سے جو کچھ کہنا ہو بہتے اشکوں سے نظر دھو کے الگ بات کروں بات تو کر لوں مگر پھر یہ خیال آتا ہے کوئی صدّیق ہوں میں جو کے الگ بات کروں سوچتا ہوں کہ خدو خالِ غمِ عقبٰی سے […]

وارفتگانِ شوق و عزیزانِ با وفا

اے صاحبانِ علم و نقیبانِ ارتقاء ہے واقفینِ حدِّ ادب کی یہی نِدا آؤ کہ مل کے عام کریں سنتِ خدا حیّ علی الثناء حیّ علی الثناء ماحولِ قلب تب سے مِرا خوشگوار ہے آنکھوں میں شوق و عجز کا سارا خمار ہے لگتا ہے کائنات میں جیسے بہار ہے جب سے زمانے بھر کا […]

خوشبوئے گلستان نہ شبنم ہے معتبر

جس میں حضور ہیں وہی عالم ہے معتبر ہاں ہاں یقین شرط ہے تاثیر کیلئے وردِ درودِ پاک سے ہر دم ہے معتبر جس لطف میں گزرتے ہیں اب روز و شب مرے لگتا ہے جیسے ہجر کا موسم ہے معتبر طیبہ کا غم ملے تو بتانا ذرا مجھے خوشیاں ہیں معتبر یا مرا غم […]

جس نے بھی ہوا خیر سے کھائی تِرے در کی

خوشبو کہے ” مانگت ہوں میں بھائی تِرے در کی ” زخمِ دلِ بے چین پہ تسکین کی خاطر مرہم کی طرح خاک لگائی تِرے در کی عیسٰی کی ہے معراج کہ تسمے تِرے باندھے کب خاک اٹھائیں گے عیسائی تِرے در کی ؟ اُس رات ستاروں کو بھی ہمراز سا پایا جس رات مجھے […]

دریائے ہجر میں ہے سفینہ تِرے بغیر

کس کو پکاریں ماہِ مدینہ ! تِرے بغیر کھائی ہو جس نے تیری ہوا، شہرِ مصطفٰی ! اُس کیلئے تو موت ہے جینا تِرے بغیر اچھا ہوا کہ دل کی جگہ رکھ لیا تمہیں ورنہ قرار پاتا نہ سینہ تِرے بغیر سن کیسے لے گا تیرے بِنا کوئی بات رب جب کوئی بات اُس نے […]

فرشتے جن و انساں سب درودِ پاک پڑھتے ہیں

سبھی عالم بحکمِ رب درودِ پاک پڑھتے ہیں کوئی عاشق سناتا ہے جب اُن کے شہر کی باتیں برس پڑتی ہیں آنکھیں ، لب درودِ پاک پڑھتے ہیں خیالِ آمدِ جاناں کی خوشبو پھیل جاتی ہے مِرے دل کے دریچے جب درودِ پاک پڑھتے ہیں وہ اپنی قبر میں رہتے ہوئے بھی جان لیتے ہیں […]

آؤ مل کر سارے عالم کی یوں آرائش کریں

اپنے بچوں سے فقط نعتوں کی فرمائش کریں اُن کے آنے سے ملا ، جس کو ملا جتنا ملا کُل جہاں پھر کیوں نا اُن کا جشنِ پیدائش کریں کاش کہہ دیں قدسیانِ حشر سے میرے نبی میرا مدْحَ خواں ہے اس کے ساتھ گنجائش کریں چاہئیے گر عزت و نام و رضائے کبریا اُن […]

عیاں ہے روزِ روشن کی طرح ایسا نہیں ہوتا

نبی ہوتا بشر ہے پر بشر جیسا نہیں ہوتا یہ قانونِ محبت وضع کردہ ہے خداوند کا کہ محبوبوں کے ناموں تک میں بھی نقطہ نہیں ہوتا صحیفۂ محبت کی ہر اِک آیت سے ثابت ہے خدا نے اُس کا کیا کرنا ہے جو تیرا نہیں ہوتا فلک کو پھاڑ دے ہجرِ دیارِ مصطفٰی لیکن […]

دنیا کی کشمکش میں نہ فکرِ وباء میں ہم

2021ء کی پہلی نعت جب کرونا وباء عروج پر تھی دنیا کی کشمکش میں نہ فکرِ وباء میں ہم یہ سال بھی گزاریں گے مدح و ثناء میں ہم ہر سال حاضری کی سند دستخط شدہ اِس سال جا کے لائیں گے دستِ دعا میں ہم مکّے میں گزریں کاش کہ ذوالحج کے رات دن […]