اے قدیرِ قدرتِ بیکراں مجھے اذنِ عرضِ سوال دے
یہ جو شمسِ قہر ہے اوج پر اسے تُو ہی حکمِ زوال دے تری خلق ہیں سبھی خشک و تر تو ہی حکمراں ہے جہان پر ترے تحتِ امر ہیں بحر و بر مری مشکلات کو ٹال دے تجھے واسطہ ہے حبیب کا تری رحمتوں کے نقیب کا ہے مرا غنیم عجیب سا مجھے حوصلہ […]