ہرگز نگشتہ جمع بہم عشق و سرکشی
خواہی کہ بارِ عشق کشی، بُردبار شو عشق اور سرکشی ہرگز بھی ایک جگہ باہم جمع نہیں ہو سکتے، لہذا اگر تُو چاہتا ہے کہ بارِ عشق اُٹھائے تو پھر بُردبار و صابر و متحمل ہو جا
معلیٰ
خواہی کہ بارِ عشق کشی، بُردبار شو عشق اور سرکشی ہرگز بھی ایک جگہ باہم جمع نہیں ہو سکتے، لہذا اگر تُو چاہتا ہے کہ بارِ عشق اُٹھائے تو پھر بُردبار و صابر و متحمل ہو جا
از دل جدا، ز دیدہ جدا میروی، مرو ایک ہی بار میں اِن دو گھروں کو بے چراغ اور ویران مت کر، تُو دل سے بھی جدا ہو رہا ہے اور آنکھوں سے بھی دُور جا رہا ہے، مت جا
عیبِ دیگراں پوشد، بندۂ خدا ایں است اپنے عیبوں کو دیکھتا ہے، دُنیا کی طرفسے اپنی آنکھیں بند رکھتا ہے اور دوسروں کے عیبوں کی پردہ پوشی کرتا ہے، اصل بندۂ خدا تو یہ ہے
خارم بہ چمن نازد، عیبم بہ ہنر خندد تُو اگر میرے حال پر ایک اُچٹتی ہوئی نظر بھی ڈال دے تو میرے کانٹے چمن پر ناز کریں اور میرے عیب ہنر پر مسکرائیں
بہ شہرِ کج¹ کلاہاں آدمی را خبر از حالِ زارِ آدمی نیست کج کلاہوں کے شہر میں (جہاں ہر کوئی اپنی ظاہری انا پرستی اور خود بینی میں مبتلا ہے) کسی آدمی کو کسی دوسرے آدمی کے حالِ زار کی کوئی خبر نہیں ہے کج¹ کلاہ، لفظی معنی: ٹیڑھی یا ترچھی دستار یا ٹوپی مجازی […]
بہ شہرِ کج کلاہاں آدمی را خبر از حالِ زارِ آدمی نیست (اردو ترجمہ) کج کلاہوں کے شہر میں (جہاں ہر کوئی اپنی ظاہری انا پرستی اور خود بینی میں مبتلا ہے) کسی آدمی کو کسی دوسرے آدمی کے حالِ زار کی کوئی خبر نہیں ہے (کج کلاہ، لفظی معنی: ٹیڑھی یا ترچھی دستار یا […]
در شیوۂ عشق خویش و بیگانہ یکیست آں را کہ شرابِ وصلِ جاناں دادند در مذہبِ اُو کعبہ و بُتخانہ یکیست (حقیقت کی) طلب کی راہ میں عقلمند اور دیوانہ ایک برابر ہیں اور شیوۂ عشق میں اپنا اور بیگانہ ایک جیسے ہی ہیں وہ کہ جسے محبوبِ حقیقی کے وصل کی شراب پلا دی […]
جاوید مست جرعہ و پیمانۂ خودیم ہم نے کسی دوسرے کے جام و سبو سے اپنے لب تر نہیں کیے بلکہ اپنے ہی جرعہ و پیمانہ سے ہمیشہ کے لیے مست ہیں
زاہد و دعویِٰ ایں کار دروغ است دروغ عاشقِ صادق کے علاوہ کوئی بھی محرمِ راز نہں ہوتا، (ریاکار) زاہد اور اِس کام (محرمِ راز ہونے) کا دعویٰ، جھوٹ ہے بس جھوٹ
ترا کہ ہست و نیاشامے از بہار چہ حظ میں کہ میرے پاس شراب نہیں ہے میرے لیے اِس دنیا میں رہنے کا کیا لُطف؟ اور تُو کہ تیرے پاس شراب ہے لیکن تُو پی نہیں سکتا، تجھے اِس باغ و بہار کا کیا فائدہ؟