پھول کھلا روِش روِش ، نُور کا اہتمام کر
حضرتِ قیس آئے ہیں ، دشتِ جنوں! سلام کر سینہ نہ پِیٹ، ہجر ذاد! سینے میں دل مُقیم ہے دل میں جنابِ یار ہیں ، اُن کا تو احترام کر مصرعۂ چشم و لب سُنا ، نغمۂ حُسن گُنگُنا تُو ہے مری غزل کی جان ، جانِ غزل! کلام کر کوئی دوا بتا مجھے ، […]