اردوئے معلیٰ

Search

رموز مصلحت کو ذہن پر طاری نہیں کرتا

ضمیر آدمیت سے میں غداری نہیں کرتا

 

قلم شاخ صداقت ہے زباں برگ امانت ہے

جو دل میں ہے وہ کہتا ہوں اداکاری نہیں کرتا

 

میں آخر آدمی ہوں کوئی لغزش ہو ہی جاتی ہے

مگر اک وصف ہے مجھ میں دل آزاری نہیں کرتا

 

میں دامان نظر میں کس لیے سارا چمن بھر لوں

مرا ذوق تماشا بار برداری نہیں کرتا

 

مکافات عمل خود راستہ تجویز کرتی ہے

خدا قوموں پہ اپنا فیصلہ جاری نہیں کرتا

 

مرے بچے تجھے اتنا توکل راس آ جائے

کہ سر پر امتحاں ہے اور تیاری نہیں کرتا

 

میں آسیؔ حسن کی آئینہ داری خوب کرتا ہوں

مگر میں حسن کی آئینہ برداری نہیں کرتا

یہ نگارش اپنے دوست احباب سے شریک کیجیے
لُطفِ سُخن کچھ اس سے زیادہ