تمہاری تصویر ہم مسلسل ہی تک رہے ہیں
ہماری آنکھوں سے اشک بے حد ٹپک رہے ہیں ہم اشتباہا عجیب بستی میں آ گئے ہیں کہ لوگ اک دوسرے کے عیبوں کو ڈھک رہے ہیں ہمارے آنگن میں سنگ باری ہوئی شجر پر تو ہم نے جانا کہ پھل درختوں کے پک رہے ہیں خود ان میں جلتے رہیں گے پل پل کہ […]