اپنوں نے بھی منّت کی، غیروں نے بھی سمجھایا
کرنا تھا جو اِس دل نے کیا، باز نہیں آیا نالہ کبھی کھینچا ہے، تو گیت کبھی گایا نازِ شبِ ہجراں تو کسی طور نہ اُٹھ پایا دیکھا تھا کبھی جس کی گلیوں میں اُسے دل نے چلتے ہی رہے ہم تو وہ شہر نہیں آیا آوارگی میری ہے رستے کے مقدر میں اور میرے […]