مرے شہر ذرّہ نواز کا وہی سر پھرا سا مزاج ہے
کبھی زیبِ سر ہے غبارِ رہ، کبھی زیرِ پا کوئی تاج ہے کہیں بے طلب سی نوازشیں، کہیں بے حساب محاسبے کبھی محسنوں پہ ملامتیں، کبھی غاصبوں کو خراج ہے وہی بے اصول مباحثے، وہی بے جواز مناقشے وہی حال زار ہے ہر طرف، جو روش تھی کل وہی آج ہے وہی اہلِ حکم کی […]