اندھیری رات ، اُداسی ، دُھند ، سردی

چلو فارس ! کریں آوارہ گردی اُمیدیں جل بُجھِیں ایک ایک کرکے کسی نے آتے آتے دیر کردی ھزاروں رت جگوں کے بعد کل رات مُجھے اِک خواب نے تیری خبر دی غزل کی شاخ پر جب پھُول آیا کسی کی یاد نے دادِ ھُنر دی دل و جاں نیلمیں سے ھوگئے ھیں کھُلا جب […]

جب خزاں آئے تو پتّے نہ ثَمَر بچتا ھے

خالی جھولی لیے ویران شجَر بچتا ھے نُکتہ چِیں ! شوق سے دن رات مِرے عَیب نکال کیونکہ جب عَیب نکل جائیں، ھُنَر بچتا ھے سارے ڈر بس اِسی ڈر سے ھیں کہ کھو جائے نہ یار یار کھو جائے تو پھر کونسا ڈر بچتا ھے روز پتھراؤ بہت کرتے ھیں دُنیا والے روز مَر […]

خاک اُڑتی ہے رات بھر مجھ میں

خاک اُڑتی ہے رات بھر مُجھ میں کون پھرتا ہے در بدر مُجھ میں مُجھ کو خود میں جگہ نہیں مِلتی تُو ہے موجود اِس قدر مُجھ میں موسمِ گِریہ ! اِک گُذارش ہے غم کے پکنے تلک ٹھہر مُجھ میں بے گھری اب مرا مُقدر ہے عشق نے کرلیا ہے گھر مُجھ میں آپ […]

خواھش ھی نہیں کوئی کہ مجھ سے رھیں سب خُوش

دن رات مَیں رھتا ھُوں ترے غم کے سبب خُوش تُو تنگ بہت تھا مِرے اظہارِ جنُوں سے لے، آج سے مَیں بُھول گیا تیری طلب، خُوش ؟؟؟ تُو عشقِ مجازی مِرا، تُو عشقِ حقیقی تُو خُوش ھے تو مَیں شاد ھُوں، تُو خُوش ھے تو رب خُوش

سر بسر یار کی مرضی پہ فدا ہو جانا

کیا غضب کام ہے راضی بہ رضا ہو جانا بند آنکھو وہ چلے آئیں تو وا ہو جانا اور یوں پھوٹ کے رونا کہ فنا ہو جانا عشق میں کام نہیں زور زبردستی کا جب بھی تم چاہو جدا ہونا جدا ہو جانا تیری جانب ہے بتدریج ترقی میری میرے ہونے کی ہے معراج ترا […]

عمر بھر عشق کسی طور نہ کم ہو آمین

دل کو ہر روز عطا نعمت غم ہو آمین میرے کاسے کو ہے بس چار ہی سکوں کی طلب عشق ہو وقت ہو کاغذ ہو قلم ہو آمین حجرۂ ذات میں یا محفل یاراں میں رہوں فکر دنیا کی مجھے ہو بھی تو کم ہو آمین جب میں خاموش رہوں رونق محفل ٹھہروں اور جب […]

عید پھیکی لگ رھی ھے، عشق کی تاثیر بھیج

آ گلے مِل یا لباسِ عید میں تصویر بهیج تیری خُوشبو اور کھنَک مَیں خط سے کرلُوں گا کشید چُوڑیوں والے حنائی ہاتھ کی تحریر بھیج دیکھ کر ویران گلیاں خوف آتا ھے مُجھے اے خُدا ! کوئی گداگر یا کوئی رہگیر بھیج میری آنکھوں کو نہ دے آدھی ادھوری بخشِشیں خواب واپس چھین لے […]

مُجھے اک رس بھری کا دھیان تھا، ھے اور رھے گا

یہی مصرعہ مِرا اعلان تھا، ھے اور رھے گا سپاھی ڈھونڈتے پھرتے ھیں جس کو شہر بھر میں وھی باغی مِرا مہمان تھا، ھے اور رھے گا تُجھے مِل تو نہیں پایا مگر مَیں جانتا ھُوں کہ تُجھ میں عشق کا امکان تھا، ھے اور رھے گا کسی کو اپنے دل کی مُستقل ٹھنڈک نہ […]

نظر اٹھائیں تو کیا کیا فسانہ بنتا ہے

سو پیش یار نگاہیں جھکانا بنتا ہے وہ لاکھ بے خبر و بے وفا سہی لیکن طلب کِیا ہے گر اس نے تو جانا بنتا ہے رگوں تلک اتر آئی ہے ظلمت شب غم سو اب چراغ نہیں دل جلانا بنتا ہے پرائی آگ مرا گھر جلا رہی ہے سو اب خموش رہنا نہیں غل […]

نہ عشق میں نہ ریاضت میں دھاندلی ھُوئی ھے

تُمہاری اپنی ھی نیّت میں دھاندلی ھُوئی ھے گناہ گار تو دوزخ میں بھی کہیں گے یہی حسابِ روزِ قیامت میں دھاندلی ھُوئی ھے ھماری آھوں کی گنتی دوبارہ کرواؤ ھمارے ساتھ محبت میں دھاندلی ھُوئی ھے مَیں اپنے عشق میں گُم ھُوں، مِری بلا جانے نہیں ھُوئی کہ سیاست میں دھاندلی ھُوئی ھے وہ […]