آخری سپاہی

ماند پڑتے ہوئے شعلوں میں پگھلتے خیمے جاء بجا بکھرے ہوئے خون میں ڈوبے لاشے اور وہ ہتھیار ، جو مالک کے جواں سینے کو آخری وار کے عالم میں نہیں ڈھانپ سکے خاک اور خون میں غلطیدہ ، دریدہ پرچم اپنی ناموس پہ کٹتے ہوئے لوگوں کی طرح صرف اک لاش ہے اب جس […]

(بدن)

یہ تارِ عنکبُوت کہ بدن کہا گیا جسے بڑا عجیب جال ہے کہ جس کی زد میں آ گئے تو جیسے ایک ہاتھ نے تمام منطقیں بجھا کے راکھ میں سمیٹ دیں شعور کی بچھی ہوئی سبھی صفیں لپیٹ دیں بدن ہے ایک شعبدہ کہ جس کے دائرے میں ہر فریب بھی یقین ہے خطا […]

وہی بالوں میں دو چُٹیاں، وہی اک ہاتھ میں اِملی

تُو اتنے سال میں ویسے ذرا سی بھی نہیں بدلی جھپکتی ہی نہیں تُو دیکھ کے مجھ کو پلک اب تک تری آنکھوں میں دِکھتی ہے محبت کی جھلک اب تک تو اب بھی دور ہے مجھ سے، مجھے ہے یہ قلق اب تک کبھی تھا مجھ پہ جو تیرا، نہ بدلا ہے وہ حق […]

عائشہ، علینہ، عائلین، دُعا اور عائسل کے لیے

کبھی وہ وقت نہ آئے جو تجھ کو راس نہ ھو خُدا کرے کہ ترا دِل کبھی اُداس نہ ھو رھے نہ تشنۂ تعبیر کوئی خواب ترا کوئی کسک نہ ھو ، کوئی ادھوری آس نہ ھو ھمیشہ لُطف و طرب ترے اِرد گرد رھیں کوئی بھی لمحۂ غم تیرے آس پاس نہ ھو تری […]

لندن کے سفر سے واپسی پر

کیا کیا گُلاب رقص کُناں رہگزر میں تھا بادِ جنُوں کے ساتھ میں دم دم سفر میں تھا ایک آدھ شام گُذری مئے لالہ گُوں کے ساتھ دو چار دن پڑاؤ پرندوں کے گھر میں تھا کُچھ دن دیارِماہ وشاں میں بسر کیے کُچھ دن مرا قیام محبت نگر میں تھا گلیوں میں تھیں قدیم […]

شہر بانو کے لیے ایک نظم

تمہیں جب دیکھتا ھوں تو مری آنکھوں پہ رنگوں کی پُھواریں پڑنے لگتی ھیں تمہیں سُنتا ھوں تو مُجھ کو قدیمی مندروں سے گھنٹیوں اور مسجدوں سے وِرد کی آواز آتی ھے تمہارا نام لیتا ھوں تو صدیوں قبل کے لاکھوں صحیفوں کے مُقدّس لفظ میرا ساتھ دیتے ھیں تمہیں چُھو لُوں تو دُنیا بھر […]

شاعری

فلک زاد دیوی تمہیں کیا خبر ہے کہ اک خاک زادہ پروں کی جگہ عشق کے طوق باندھے زمانوں سے پرواز کی خواہشوں میں مگن اپنے سوکھے ہوئے خاکداں میں پھڑکتا رہا تھا بدن جو کہ یوں بھی فقط خاک تھا، خاک پر رینگتا تھا اسی خاک کے زرد جالوں میں الجھے ہوئے سوچتا تھا […]

Selfie

سیلفی ھجر کے بے صدا جزیرے پر کُنجِ تنہائی میں کوئی لڑکی خال و خد پر لگا کے آس کا رنگ چشم و لب پر سجا کے دل کی اُمنگ آنکھوں آنکھوں میں مُسکراتی ھے شام کی سُرمئی اُداسی میں اپنی تصویر خُود بناتی ھے ! ادھ کُھلے ھونٹ، نیم وا آنکھیں بے نوا ھونٹ، […]

تمام رات مرے جسم و جاں مہکتے رھے

تُمہاری یاد کی خوشبُو لگائی تھی مَیں نے تمام رات مرے جسم و جاں مہکتے رھے سرُور ھِجر کے موسم میں بھی نہ ماند پڑا حواس ضبط کے عالم میں بھی بہکتے رہے دیارِ خواب میں کچھ طائرانِ خوش آواز تمہارے آنے کی اُمید میں چہکتے رہے نواحِ دل میں کئی روشنی بھرے سائے وفورِ […]

فرمایا ھے پیَمبرِ امن و سلام نے

بکرا بھی ذبح کرنا ھو گر خاص و عام نے آجائیں اُس کے میمنے گر اُس کو تھامنے مت جانور کی جان لو بچوں کے سامنے پھر کس نے والدین پہ خنجر چلا دیا ؟ روتے رھے مُنیبہ، عُمیر اور ھادیہ اب کون اِن کو لوریاں دے کر سُلائے گا ؟ کون اِن کو اپنی […]