فکر دوں پرواز ہے عقلِ بشر محدود ہے

کیسے تکمیلِ ثنا ہو راستہ مسدود ہے

اس نے سمجھایا ہمیں اللہ بس معبود ہے

خالقِ ہر شے ہے مالک ہے وہی مسجود ہے

لعل و یاقوت و زمرد سیم و زر بے سود ہے

گر وہی حاصل نہ ہو جو گوہرِ مقصود ہے

دیں کا اس کے بول بالا ہو تو ہے جنت نظیر

مثلِ صحرا ورنہ یہ دنیائے ہست و بود ہے

میرے پیغمبر پہ جو اتری ہے وہ ام الکتاب

ناسخِ تورات ہے وہ ناسخِ تلمود ہے

نام ہے غمازِ عظمت رتبہ ظاہر از مقام

وہ محمد ہے مقامِ آخرت محمود ہے

رات دن محنت بھی ہے سب کو دعائیں مستزاد

ہر طرح امت کے حق میں طالبِ بہبود ہے

جو نہ لائے اس پہ ایماں تا دمِ آخر نظرؔ

بارگاہِ ربِ دو عالم میں وہ مردود ہے

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]