لکھنے بیٹھا ہوں میں نعتِ صاحبِ خلقِ عظیم

دستگیری میری فرما اے مرے ربِ کریم

نورِ چشمِ آمنہ بی نامور دُرِ یتیم

ہے خلف اس کا کہ جس سے منسلک ذبحِ عظیم

وہ سراج الانبیاء، ختم الرسل، سید، زعیم

وہ کہ ہے قندیلِ روشن بر صراطِ مستقیم

وہ سپہ سالارِ اعظم وہ دلاور وہ جری

اس کی سطوت سے دہلتا تھا دلِ فوجِ غنیم

وہ رسولِ ہاشمی عالی نسب والا صفات

بار یابِ جلوہ گاہِ ذاتِ مولائے کریم

پیکرِ حسنِ مکمل اف وہ فرخندہ جبیں

سیرتِ پاکیزہ اف تفسیرِ قرآنِ حکیم

قبلِ بعثت ہی سے تھا مشہور وہ صادق امیں

اس کی فطرت تھی براہیمی تو قلب اس کا سلیم

ہیں سزاوارِ جہنم وہ کہ اس سے پھر گئے

نام لیواؤں کی اس کے ہے جزا باغِ نعیم

ساری دنیا کی عبث تو چھانتی پھرتی ہے خاک

ایک مشتِ خاکِ طیبہ لا کے دے بادِ نسیم

یاد آئی گیسوؤں والے کی جب بھی اے نظرؔ

غنچۂ دل کھل اٹھا آنے لگی موجِ شمیم

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]