مانگتا ہوں میں پناہِ رب زِ شیطانِ لعیں

لکھنے بیٹھا ہوں جو نعتِ رحمۃ اللعٰلمیں

سرگروہِ انبیائے اولین و آخریں

مصطفیٰ بن آمنہ محبوبِ رب العٰلمیں

قولِ اکملتُ لکم ہے ثبتِ قرآنِ مبیں

ہو گیا اتمامِ دیں بر ذاتِ ختم المرسلیں

تھا یدِ بیضائے موسیٰؑ در بغل در آستیں

ظلمتیں ہر وقت لرزاں تم سے اے روشن جبیں

وہ ہے محمودِ خلائق وہ محمد بالیقیں

وہ ہے مصدوق و مصدق وہ ہے صادق وہ امیں

اس پہ پڑھتے ہیں سلام اہلِ فلک اہلِ زمیں

ذکر اس کا روز و شب صد مرحبا ہے آن و ایں

اس کا ہر حرفِ سخن محکم بلیغ و دل نشیں

اس کی با توں میں ہے شیرینی مثالِ انگبیں

ہے بشارت ہی بشارت وہ برائے مومنیں

عاصیوں کے دل کی ڈھارس وہ شفیع المذنبیں

عرش کی معراج ہے اس کا ہی اعزازِ مبیں

دوسرا کوئی کہاں ہے فائزِ عرشِ بریں

اِس سے روشن دل کی دنیا اُس سے بس روئے زمیں

جلوۂ احمد ہے رشکِ جلوۂ ماہِ مبیں

کاش آئے وہ گھڑی جب میں مدینہ میں پڑھوں

الصلوٰۃ و والسلام اے رحمۃ اللعالمیں

نعت ہی لکھتے بسر ہو جائے اب عمرِ نظرؔ

آرزوئے دل یہی ہے یا الٰہ العالمیں

جواب دیں

آپ کا ای میل ایڈریس شائع نہیں کیا جائے گا۔ ضروری خانوں کو * سے نشان زد کیا گیا ہے

Releated

پھراٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب

پھر اٹھا ولولہ یاد مغیلان عرب پھر کھنچا دامن دل سوئے بیابان عرب باغ فردوس کو جاتے ہیں ہزاران عرب ہائے صحرائے عرب ہائے بیابان عرب میٹھی باتیں تری دینِ عجمِ ایمان عرب نمکیں حسن ترا جان عجم شان عرب اب تو ہے گریۂ خوں گوہر دامان عرب جس میں دو لعل تھے زہرا کے […]

بھینی سہانی صبح میں ٹھنڈک جگر کی ہے

کلیاں کھلیں دلوں کی ہوا یہ کدھر کی ہے کھبتی ہوئی نظر میں ادا کس سحر کی ہے چبھتی ہوئی جگر میں صدا کس گجر کی ہے ڈالیں ہری ہری ہیں تو بالیں بھری بھری کشتِ اَمل پری ہے یہ بارش کدھر کی ہے ہم جائیں اور قدم سے لپٹ کر حرم کہے سونپا خدا […]